سپریم کورٹ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل اور عام انتخابات سے متعلق کیسز کو سماعت کے لئے مقرر کردیا گیا۔
جمعرات کے روز چیف جسٹس پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پاک عرب ریفائنری ملازمین کیس کی سماعت کے دوران عام انتخابات اور فوجی عدالتوں کے حوالے سے کیسز سماعت کے لئے مقرر کرنے کا عندیہ دیا تھا۔
پاک عرب ریفائنری ملازمین کیس میں التوا دینے پر جسٹس قاضی فائز عیسی نے کہا تھا کہ انتخابات اور سویلینز کے فوجی عدالتوں میں ٹرائل کے کیس مقرر ہونے والے ہیں۔
جمعہ کے روز سپریم کورٹ کی جانب سے فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کیخلاف کیس کو 23 اکتوبر کو سماعت کیلئے مقرر کردیا گیا ہے جس کی سماعت جسٹس اعجازالاحسن کی سربراہی میں پانچ رکنی بینچ کرے گا۔
جسٹس اعجازالاحسن کی سربراہی میں بننے والے بینچ میں جسٹس منیب اختر، جسٹس یحیٰی آفریدی، جسٹس مظاہرنقوی اور جسٹس عائشہ ملک شامل ہیں۔عدالت عظمیٰ نے سماعت کے حوالے سے فریقین کو نوٹس جاری کر دیے ہیں۔
دوسری جانب 90 روز میں عام انتخابات کروانے سے متعلق درخواستوں کو 24 اکتوبر کو سماعت کے لیے مقرر کردیا گیا ہے۔
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں جسٹس اطہر من اللّٰہ اور جسٹس امین الدین خان پر مشتمل تین رکنی بینچ کیس کی سماعت کرے گا۔
90 روز میں عام انتخابات کے انعقاد کے حوالے سے سپریم کورٹ بار اور پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) سمیت دیگر نے سپریم کورٹ میں درخواستیں دائرکر رکھی ہیں۔