اظہارِ محبت (پرھ اعجاز)

میں آج تم سے اپنی بے لوث محبت کا اظہار کرنا چا ہتی ہوں ، ایسا نہیں ہے کہ تم میرے اِن جذبات سے ناواقف ہو ،لیکن شائد جان کر بھی انجان بنتے ہو ۔ نہ جانے کیوں آج دل نے چاہا کہ تمہیں ایک بار احساس دلا وٗں کیوں کہ میں نے تم سے بے پناہ محبت کی ہے ، اِ س قدر کہ میں نے کبھی سو چا بھی نہ تھا کہ میری زات تم سے اِ س حد تک جُڑ جائے گی کہ میں اپنا آپ ، یہاں تک کہ اپنی تمام زندگی بھی تمھارے نام کردوں گی ۔ حیران ہو نا یہ جان کر کہ کوئی کسی سے اتنی محبت کیسے کر سکتا ہے ۔مجھے بھی تعجب ہے کہ خود پسندی و خود پرستی کے دور میں بھی ، میں نے یوں تمہیں جنون کی حد تک کیسے چاہ لیا ؟
جانتے ہو میں نے بے خودی و بے بسی کے عالم میں کئی بار خود سے یہ سوال کیا لیکن مجھے اس کا جواب نہ مل سکا۔ یقیناًیہی محبت ہے کہ کسی کو ٹوٹ کر چاہتے رہنا اور پھر اُسی کی چاہ میں ایک دن یونہی خو د ہی ٹوٹ جانا۔شائد ایسی ہی ہے میری پاگل سی چاہت۔ میں جانتی ہوں تم نہ ہی میری محبت سے بے خبر ہو نا ہی میرے یوں بر مَلا اظہارِ محبت کرنے پر ، میرا یوں تم پر آشکار ہونا تمہارے لیئے ہرگز نیا نہیں ہے ، کیوں کہ میں نے اپنی پُر خلوص محبت سے تمہارا ہر دن اور ہر لمحہ خوبصورت بنا دیا ، تا کہ تم جب میری محبت کی آغوش میں سمٹو تو تم دنیا بھول جاوٗ اور اگر تمہیں یاد رہے تو محض میری دیوانگی۔
ہمارے رشتے کا یہی ایک واحد سچ ہے کہ میں نے تم سے اپنی محبت کا اظہار ہر لمحہ کیا تا کہ میں محبت کے پاک جذبے کو لفظوں میں پرو کر ہمیشہ زندہ رکھ سکوں ،اور جسے تم جب جب محسوس کرو تو تم خود کو دنیا کا خوش نصیب انسان سمجھو۔ تم یہی سوچ رہے ہو نا کہ میری باتوں میں تمہارے لیئے پیار کی چاشنی ہے لیکن نیا کچھ بھی نہیں ؟ ایک بات کہوں ؟تم نے کبھی میری چاہت کو روح تک محسوس ہی نہیں کیا شائد اس لیئے تم کبھی اس رشتے کو سمجھ ہی نہیں پائے ، اگر تم سمجھ پاتے تو تمہا ری زندگی کا ہر دن تمہارے لیئے منفرد ہوتا ۔
مجھے ایک بات آج بھی یاد ہے جب یوں ہی تم نے ایک بار میرے اظہارِ محبت کوکتابی باتیں ، ناولز میں لکھے پڑھے جانے والے کلمات سے تشبہہ دی ،پر ایک بار بھی یہ نہیں سوچا کہ اُس وقت میرے دل پر غم کے کتنے پہاڑ ٹوٹ ہونگے ،پر میری سادگی دیکھو کہ میں کچھ نہ کہہ سکی اور میں نے رو دیا ۔ کتنے تعجب کی بات ہے نا کہ تمہیں مانگنے کی شدت سے میری آنسووٗں سے عرش تک ہلا ہوگا مگر تمہارا دل کبھی نہیں پگھل سکا یہ جانتے ہوئے کہ میری محبت میں شرک کی کوئی گنجائش نہیں ۔
تم میری زندگی میں اُس وقت آئے جب میں نے خود کو بہت تنہا محسوس کیا ، تم نے مجھے پیار ، عزت ، اپنا قیمتی وقت اور توجہ سب کچھ دیا لیکن جب تم میری عادت بن گئے ،جب میں تمہیں خدا سے مانگنے لگی ، تمہار ے لیئے اپنی سوچ ، اپنا طرزِ زندگی تک بدل دیا محض خود کو تمہارے قابل بنانے کے لیئے کہ میں تمہار ی بن کر، تمہار ا پیار جیت کر ،تمہارا دل فتح کر سکوں ، لیکن سچ تو یہ ہے کہ میں کبھی تمہارے دل میں اپنا آشیانہ نہیں بنا سکی ،کیوںکہ تم نے وقت کے ساتھ ساتھ اپنی تر جیحات بد ل دیں ۔
جانتے ہو میرے لیئے میری دنیا تم تھے لیکن وقت نے احساس دلایا کہ تمہاری دنیا بہت الگ ہے ۔ ایک بات کہوں ؟ تم نے کبھی تنہائی کو جیا ہے؟ میں نے جیا ہے ،اور بہت تکلیف ہوتی ہے لیکن جانتے ہو تم سے محبت کے اُ س خوبصورت احساس نے مجھے خود سے پیار کرنا سکھا دیا، میں جینے لگی تھی ، زندگی کا مقصد ملا تو احساس ہوا کہ تم میرے لیئے خدا کی بے شمار نعمتوں میں سے ایک ہو۔اور تمہاری اُس محبت کے بھروسے میں نے اندھا دھند اپنے قدم تمہاری طرف بڑھا دیئے کی اب مجھے اپنی زندگی سے پیار ہونے لگا تھا ، میں تمہارے لیئے جینا چا ہتی تھی ، خدا سے میں نے اپنی ہر ایک سانس تمہارا ساتھ پانے کے لیئے مانگی ہے۔اور کتنی آسانی سے تم نے میری محبت کو کتابی باتیں اور ناولز کے فرضی کلمات کہہ دیا ۔

ایک بات کہوں ؟ میں نے وعدہ ء وفا تم سے نہیں ،اپنے اللہ سے کیا ہے ۔ جانتے ہو کیوں ؟ تا کہ میں اپنی محبت کو ہر سجدے میں مانگ کر اُس وعدے کو یاد کرکے اپنی بے بناہ پاگل سی چاہت میں کیئے گئے اُس وعدے کا پاس رکھ سکوں،کیوں کہ مجھے یقین ہے کہ میرا رب مجھے کبھی مایوس نہیں کرے گا ،کیوں کہ وہ میرے ہر ایک آنسوں کا واحدگواہ ہے ، جس نے مجھے پل پل تمہارے لیئے تڑپتا ہوا دیکھا ہے۔ اور میں اب بھی ہار نہیں مانوں گی کہ جب تک زندگی ہے تمہیں چاہوں گی اور دعاوٗں میں مانگوں گی اِ س اُمید پر کہ شائد میرا آشیانہ بھی کبھی تمہارے دل میں آباد ہو اور تمہارے لبوں پر کبھی یوں ہی اظہارِ محبت ہو ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں