اداکار محمد سلطان عرف سلطان راہی 24 جون 1938 کو یوپی ، بھارت میں پیدا ہوئے ۔ فلمی کیریئر کا آغاز 1956 میں فلم “باغی” میں ایکسٹرا کے کردار سے کیا تھا، اس کے بعد انہیں فلم “بشیرا ” کے ایک کردار نے عوام کا مقبول اداکار بنا دیا۔ سلطان راہی کو لالی ووڈ میں شہرہ آفاق مقبولیت اس وقت ملی جب ان کی فلم “مولا جٹ ” سینما گھروں کی زینت بنی ۔ اس کے بعد ان کی کامیابیوں کا سفر شروع ہوگیا۔
سلطان راہی نے پنجابی کے ساتھ ساتھ اردو فلموں میں بھی اداکاری کے جوہر دکھائے ۔ سلطان راہی نے اپنے کیریئر کے دوران تقریباً 8 سو فلموں میں کام کیا ۔ان کا نام گینز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں بھی شامل کیا گیا۔
سلطان راہی بےحد مذہبی ، انسان دوست اورنرم دل انسان تھے، کیونکہ وہ خود بطور ایکسٹرا اور فائٹر اداکار فلم انڈسٹری میں آئے تھے اس لئے عروج پر پہنچنے کے باوجود ان کا فلم فائٹرز یا ایکسٹراز سے تعلق کم نہ ہوسکا ، انھوں نے غریب اداکاروں کیلئے وظیفہ بھی مقرر کر رکھا تھا۔
سلطان راہی کو 9 جنوری 1996 کو گوجرانوالہ بائی پاس پر ڈکیتی کی ایک واردات کے دوران مزاحمت پر قتل کر دیا گیا تھا لیکن 22 برس گزرنے کے بعد بھی ان کے قاتل آج بھی قانون کی حراست میں نہیں آسکے، موت کے وقت بھی ان کی 50 کے قریب فلمیں زیر تکمیل تھیں۔
