ویسٹرن فریٹ فارورڈنگ شپنگ کمپنی کی برآمد کنندگان سے لوٹ مار

کراچی کے ماربل برآمدکنندگان اسٹون ورلڈ پاکستان نے الزام لگایا ہےکہ بعض شپنگ کمپنیوں نے مال برداری اور لاجسٹک خدمات کے نام پر ناجائز کمائی کا دھندا شروع کر رکھا ہے۔مقامی برآمدکنندہ اسٹون ورلڈ پاکستان کے ذمہ دران نے بتایا کہ ویسٹرن فریٹ فارورڈنگ شپنگ کمپنی نے ان کو دھوکہ دہی اور معاہدے سے انحراف کرکے لاکھوں روپے کا نقصان پہنچایا ہے۔برآمدکنندہ نے احتجاج کی دھمکی دے دی۔کراچی کے علاقے گزری میں خلیق الزمان روڈ پر بحریہ کمپلیکس میں قائم ویسٹرن فریٹ فارورڈنگ شپنگ کمپنی کے دفتر میں موجود ذمہ داران نے Shipper اور Consignee کے ساتھ شپنگ سے قبل Freight اور Destinantion چارجز طے کئے، جس کےبعد فریقین میں Official Email پر معاہدہ ہوا، جب متعلقہ شپمنٹ “سوہار پورٹ” عمان پہنچی توShipping Line Agent صلالہ شیپنگ اینڈ میرین سروسز کمپنی LLC حسب معمول بلیک میلنگ پر اتر آیا اور معاہدے کے برخلاف طے شدہ چارجز سے زائد چارجز لگاکر لوٹ مار کا دھندا شروع کردیا، جس پر سامان بھیجنے والا برآمد کنندہ شدید ذہنی اذیت کا شکار ہوا اور فوری Shipper سے شکایت کی، جس نے ویسٹرن فریٹ فارورڈنگ شپنگ کمپنی کے اہم ذمہ دار سے رجوع کیا اور معاہدے کے مطابق مسئلہ حل کرنے کی درخواست کی۔ ویسٹرن فریٹ فارورڈنگ شپنگ کمپنی کے ذمہ دار نے مسئلہ 7 روز میں حل کردیا تاہم Shipping Line Agent سلالہ شپنگ اینڈ میرین سروسز کمپنی LLC نے ایک بار پھر دھوکا دہی کا راستہ اختیار کیا اور سوچے سمجھے منصوبے کے تحت برآمد کنندہ کو 20 فٹ کنٹینر کے بجائے 40 فٹ کنٹینر کی غلط انوائس بھجوادی، جس پر برآمدکنندہ نے دوبارہ پریشانی کے عالم میں Shipper سے رابطہ کیا اور Shipper نے ویسٹرن فریٹ فارورڈنگ شپنگ کمپنی کے ذمہ دار سے رجوع کرکے مسئلے کی نشاندہی کی۔اس طرح دوسری بار کا یہ مسئلہ حل کرنے میں 2 روز کا وقت لگا لیکن ویسٹرن فریٹ فاورڈنگ شپنگ کمپنی نے اپنی نااہلی، ناقص کارکردگی اور بلیک میلنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے 2 روز کے چارجز کا ملبہ بھی برآمد کنندہ پر ہی ڈال دیا، جس پر برآمد کنندہ نے شدید اعتراض اٹھایا اور انوائس کو درست کرنے کی درخواست کی تاہم Shipping Line Agent نے انکار کرتے ہوئے کہا کہ کنٹینرز اٹھانے ہیں تو اٹھائیں ورنہ ہم تو چارجز لگاتے رہیں گے۔بعد ازاں ویسٹرن فریٹ فاورڈنگ شپنگ کمپنی کے جنرل منیجر نے 50 فیصد چارجز واپس دینے کی یقین دہانی کروائی، جس پر برآمد کنندہ نے رقم ادا کردی تاہم اس کےبعد جنرل منیجر اپنے وعدے سے مکرگئے اور برآمد کنندہ کو ڈرانے دھمکانے لگے ہیں۔ برآمد کنندگان نے نگراں وفاقی وزیر تجارت ڈاکٹر گوہر اعجاز اور مقامی حکام سے مطالبہ کیا ہےکہ ویسٹرن فریٹ فارورڈنگ شپنگ کمپنی کی دھوکہ دہی اور لوٹ مار کی شفاف تحقیقات کرکے ذمہ داروں کو کڑی سزا دی جائے اور برآمدکنندہ سے لوٹی گئی رقم واپس دلوائی جائے۔برآمد کنندگان نے متنبہ کیا کہ اگر ویسٹرن فریٹ فاوروڈنگ شپنگ کمپنی کو لگام نہ ڈالی گئی تو پُرزور احتجاج کریں گے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں