تحریر: ثروت اقبال۔
پاکستان کے حالات پیچیدہ ہیں اور اس وقت معاشی، سیاسی اور معاشرتی بحرانوں کا سامنا کر رہا ہے۔ تاریخ میں کئی بار ایسا ہوا ہے کہ مشکلات کے باوجود ممالک نے بہتری کی طرف قدم بڑھایا ہے۔ پاکستان کے حالات کو بہتر بنانے کے لیے مختلف شعبوں میں اصلاحات کی ضرورت ہے، اور یہ عمل بتدریج ممکن ہے۔
ملک میں مہنگائی کو کنٹرول کرنے کے لیے مستحکم اقتصادی پالیسیوں کی ضرورت ہے۔ سیاسی جماعتوں میں شفافیت اور اچھی حکومتی پالیسیوں کو اپنانا ضروری ہے۔ انتخابی عمل میں شفافیت کو بہتر بنایا جائے۔ جس کے لیے عدلیہ کا آزاد ہونا بہت ضروری ہے تاکہ سیاسی، معاشی اور معاشرتی بحرانوں میں انصاف مل سکے۔ قانون کے مطابق تمام افراد کے ساتھ برابری کا سلوک کرنے اور سماجی انصاف کو فروغ دینے کی ضرورت ہے ۔ کیونکہ ملک میں سیاسی جماعتوں کے درمیان ہم آہنگی اور مفاہمت کی ضرورت ہے تاکہ ادارے مضبوط ہوں اور فیصلے زیادہ مؤثر ہوں۔
یہ بات قابل غور ہے کہ پاکستان کو اپنے مالیاتی نظام کی اصلاح کرنی ہوگی، جیسے ٹیکس نیٹ کو بڑھانا، سرکاری اخراجات کو بہتر طریقے سے کنٹرول کرنا اور سرمایہ کاری کو فروغ دینا بہت ضروری ہے۔ پاکستان کا زرعی شعبہ بہت اہم ہے، لیکن یہاں پیداوار کی کمی اور غیر مؤثر طریقے سے زمین کا استعمال ایک بڑا مسئلہ ہے۔ بہتر ٹیکنالوجی اور جدید طریقوں سے اس شعبے میں ترقی کی جا سکتی ہے۔ مقامی صنعتوں کو عالمی سطح پر لانے کے لیے جدید ٹیکنالوجی کا ہر شعبے میں استعمال ضروری ہے۔ تعلیمی معیار کو بہتر بنانا ضروری ہے تاکہ نوجوانوں کو جدید مہارتیں حاصل ہوں اور وہ ملک کی ترقی میں اہم کردار ادا کرسکیں۔
عوام کا شعور بڑھانا ضروری ہے تاکہ وہ اپنے حقوق اور ذمہ داریوں سے آگاہ ہوں۔ معاشرتی تبدیلی عوامی سطح پر آتی ہے، جب لوگ ان تبدیلیوں کے لیے تیار ہوں۔ صحت کی سہولتوں کو بہتر بنانا اور جدید ٹیکنالوجی کو اپنانا ملک کی فلاح کے لیے ضروری ہے۔ عالمی سطح پر پاکستان کے تعلقات کو مضبوط کرنا اور عالمی اداروں سے تعاون بڑھانا بھی پاکستان کی ترقی کے لیے اہم ہے۔یقیناً یہ سب اقدامات آسان نہیں ہیں اور ان کے لیے سیاسی عزم، عوامی حمایت اور وقت کی ضرورت ہوگی۔ لیکن اگر ملک میں اجتماعی کوششیں کی جائیں اور اداروں کو مضبوط بنایا جائے تو پاکستان کے حالات بہتر ہو سکتے ہیں۔ امید کا دامن کبھی نہیں چھوڑنا چاہیے، کیونکہ تبدیلی ہمیشہ ممکن ہے۔