سندھ کے وزیر داخلہ ضیا الحسن لنجار نے انتباہ کیا ہے کہ کراچی میں گزشتہ دنوں میں متعدد افراد کی اچانک ہلاکتوں انکوائری میں بجلی کی لوڈشیڈنگ وجہ بنی تو کے الیکٹرک کے منتظمین اور ذمہ داران پر قتل کے مقدمات درج کیے جائیں گے۔
ضیا الحسن لنجار نے شہر میں گزشتہ دنوں میں متعدد افراد کی اچانک ہلاکتوں پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔انہوں نے کہا کہ ایسے واقعات کی انکوائری کی جارہی ہے کہ آخرکار اموات کی کیا وجوہات ہیں؟ ان کا کہناتھاکہ انکوائری میں بجلی کی لوڈشیڈنگ وجہ بنی تو ذمہ داری کے ای پر عائد کی جائے گی۔خیال رہے کہ کراچی میں اس ہفتے گرمی کا پارہ 40 سے 43 ڈگری سینٹی گریڈ تک گیا جبکہ اس کی شدت 52 سینٹی گریڈ تک محسوس کی گئی۔
ایسے میں پانی اور بجلی وہ نعمتیں تھیں جو شہریوں کو موسم کی ہولناکی سے بچا سکتی تھیں مگر ستم یہ ہوا کہ بیشتر علاقوں میں بجلی 12 سے 14 گھنٹے اور پانی کئی دن سے غائب ہے۔ پہلا نتیجہ یہ نکلا کہ ہیٹ اسٹروک سے درجنوں ہلاکتیں ہوئیں جس کا ریکارڈ میت خانوں میں بھی موجود ہے۔
شہری حلقوں کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت، کے الیکٹرک اور واٹر بورڈ سمیت متعلقہ اداروں نے شہر میں بنیادی سہولتوں کی بلا تعطل فراہمی یقینی نہ بنائی تو صورتحال قابو سے باہر ہوجائے گی۔