رب کو منالو

تحریر: فاطمہ یاسمین.

رمضان المبارک کا بابرکت مہینہ شروع ہونے سے قبل اس کے استقبال کی تیاریاں عروج پر تھیں،ہر طرف بھاگ دوڑ کی سی کیفیت تھی،سوچا تھا سب کچھ کر کے رکھ دوں تاکہ اس بار رمضان میں صرف رب کو مناسکوں، لیکن یہ کیاکہ جتنے کام مکمل کیے تھے ان سے بھی کچھ زیادہ باقی رہ گئے۔

میں نادان اتنی سی بات ہی سمجھ نہ سکی کہ رب کو منالو تو سارے درد دور ہو جاتے ہائے ہماری کم علمی ہمیں رسوا ہی کر چھوڑتی، اگر محلے سے ایک خاتون نہ آتیں جنہوں نے ہمیں دورہ قرآن کی دعوت دی کہنے لگیں کہ یکم رمضان سے ہمارے گھر صبح 11بجے دورہ قرآن کا آغاز ہو رہا ہے آپ سے شرکت کی درخواست ہے۔

میں تو حیران ہی ہو گئی کہ اتنی مصروف زندگی میں یہ کیسا پیغام ہے ؟ میں نے بر ملا پوچھا کیا آپکے تمام کام نپٹ گئے جو آپ دورہ قرآن کی دعوت لے آئیں۔کہنے لگیں کیا رب کو نہیں منا نا ؟ میں حیران ہو کر ان کی شکل دیکھنے لگی کہ انہیں کیسے علم ہوا؟ کہ میں اس رمضان میں رب کو منانا چاہتی ہوں،میری حیرانگی کو پس پشت ڈال کر انہوں نے مجھے گلے لگایا اور دوبارہ یاد دہانی کر وا کر ایڈریس والا ہینڈ بل تھما کر چلی گئیں اور میرے لیے ایک نیا در کھول گئیں میں نے سوچ لیا چاہے کچھ بھی ہو یہاں ضرور جاؤں گی۔

پھر نہ جانے کیسے میرے کام سمٹتے چلے گئے اور میں پر سکون ہو گئ۔سحری کے بعد نیت کر کے سوئی ہی تھی کہ لگا کوئی طاقت ہے جو مجھے مل رہی ہے الارم سے پہلے ہی اٹھ گئی۔گھر کے باقی ماندہ کام سے فارغ ہوئی تو دیکھا ابھی جانے میں وقت ہے قرآن پڑھنے بیٹھ گئی،آج تو آنکھوں سےنیند ہی غائب تھی تلاوت کرتے ہوئے وقت کا احساس ہی نہ ہوا۔11بجے سے پہلے ہی نکل کھڑی ہوئی کہ یہ جاننا بھی ضروری تھا کہ رب کو کیسے منانا ہے۔ جونہی اس مقام پر پہنچی تو بڑا پرتپاک استقبال ہوا وہ خاتون جوں ہی گلے ملیں میں نے پوچھ لیا آپ کو کیسے علم ہوا کہ مجھے اللہ کو راضی کرنا ہے؟۔جواب جو ملا اس نے ایک نئی حرارت پیدا کر دی۔کہ اللہ اپنے بندوں کو بے پناہ چاہتا ہے آپ نے اللہ کو منانے کا سوچا تو اس نےاس منزل تک پہنچنا آپ کے قریب کر دیا۔

اللہ تعالیٰ جس کے ساتھ بھلائی کا ارادہ کرتا ہے تو اسے ڈین کا فہم عطا کرتا ہے۔دل سے آواز کوئی نہیں رب جیسا صرف ایک وہی ہے دوسرا کوئی نہیں اس جیسا،میں نے دل میں تہیہ کر لیا ان شا اللہ اب میں اپنے رب ہی کی مانوں گی یقینا اسے منانے میں کامیاب ہو جاؤں گی رب کو منانا ہی تو مقصد زندگی ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں