یکم جولائی سے بجلی مزید مہنگی

وفاقی حکومت نے انٹرنیشنل مانیٹری فنڈز سے مذاکرات میں یکم جولائی سے بجلی مزید مہنگی کرنے کی یقین دہانی کروادی۔

وزارت خزانہ کے ذرائع کے مطابق کاسٹ ریکوری کیلئے ماہانہ، سہ ماہی اور سالانہ ایڈجسٹمنٹ کی جائے گی۔

آئی ایم ایف کے مطالبے کے باوجود حکومت نے مذاکرات میں ریٹیلرز پر ٹیکس لگانے اور ضمنی بجٹ لانے سے گریز کیا ہے، لیکن اگلے اجلاس میں پرچون فروشوں پر ٹیکس عائد کرنے کی اسکیم سے متعلق سے آگاہ کرنا ہوگا۔

ایف بی آر نے آئی ایم ایف کو ضمنی بجٹ لائے بغیر مارچ سے جون کے دوران 9 ہزار 415 ارب روپے کے سالانہ ٹیکس وصولی کا ہدف حاصل کرنے کی یقین دہانی کروائی ہے۔

ٹیکس ریونیو بڑھانے کیلئے معیشت کو بتدریج دستاویزی شکل دینے کی بھی یقین دہانی کروائی گئی ہے۔

آئی ایم ایف نے سخت مانیٹری پالیسی اور مارکیٹ بیسڈ ایکسچینج ریٹ کی پالیسی برقرار رکھنے کا مطالبہ اور قرض کی ادائیگی اور بڑھتے ہوئے دیگر اخراجات پر بھی تشویش کا اظہار کیا ہے۔

پاکستان اور آئی ایم ایف مذاکرات کی کامیابی پر 1 اعشاریہ 1 ارب ڈالر کی قسط جاری کرنے کی سفارش کی جائے گی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں