بند گھروں اور فلیٹوں کا رواج۔۔خواتین کی صحت کیلئے خطرہ

آج کل بند گھروں کی تعمیرکا رواج ہے،جن میں دھوپ نہیں آتی۔۔دھوپ میں قدرتی وٹامن ڈی ہوتا ہے، جس کا کام کیلشیئم سے ملکر پٹھوں اور ہڈیوں کو مضبوط بنانا ہوتا ہے۔Calcium ہمیں دودھ، انڈوں ، بیجوں اور سفید رنگ کی دیگر اشیا سے بھی ملتا ہے۔لیکن جن گھروں میں دھوپ نہ آتی ہو، وہاں دودھ انڈے مکھن ،سب کھانا بےکار جاتا ہے، اس کی وجہ یہ ہے کہ کیلشیئم کو جسم کا حصہ بنانے والا vitamin D ہی جسم کو نہیں مل رہا ہوتا۔

بند گھروں میں رہنے والے لوگ خاص طور پر خواتین وٹامن ڈی والی اشیا، مچھلی، پنیر، گائے کی کلیجی اور انڈے کی زردی خاص طور پرکھائیں، ساتھ ہی دھوپ کا انتظام بھی ضرور کریں ۔۔ اگر ہڈیوں اور پٹھوں میں درد محسوس ہونے لگے تو وٹامن ڈی اور کیلشیئم پرمشتمل گولیاں ضروراستعمال کریں۔۔وٹامن ڈی کی کمی مسلسل رہے تو گٹھیا کا مرض لگ جاتا ہے۔اور دیگر مسائل بھی پیدا ہوتے ہیں۔۔

یاد رکھئے دھوپ قدرت کی بڑی نعمت ہے۔گھر ایسے بنائیں جس میں مسلسل دھوپ آتی ہو، بند گھروں میں جنم لینے والے بچے بھی پیدائشی طور پر وٹامن ڈی کی کمی کا شکار ہوسکتے ہیں۔ایسے بچے کھیل کود میں جلد تھک جانے کی شکایت کرتے نظرآتے ہیں۔۔یاد رکھیں صحت سے بڑھ کر کچھ نہیں۔شکریہ ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں