کراچی:اے ٹی ایم کارڈ کے ذریعے لوٹ مار کی وارداتیں عام ہونے لگی ہیں، مقامی اور غیر ملکی افراد جدیدٹیکنالوجی کے غلط استعمال سے بھی لوگوں کے کریڈٹ یا ڈیبٹ کارڈ کی اسکیننگ کرکے بھی وارداتیں کررہے ہیں۔پولیس حکام نے اے ٹی ایمز میں ہونے والی اس قسم کی وارداتوں سے بچنے کے لئے ہدایات اور مشورے دیے۔ حکام کے مطابق گذشتہ دنوں اے ٹی ایمز کے اندر وارداتیں کرنے والا ملزم رنگے ہاتھوں گرفتار کیا گیا جس کے قبضے سے اسلحہ اور 40 سے 50 اے ٹی ایم کارڈز بھی برآمد ہوئے۔
دوران تفتیش ملزم نے بتایا کہ یہ کارڈ جیب کترے ہمیں فروخت کرتے ہیں۔ملزم نے بتایا کہ وارداتیں بہت موثر طریقے سے انجام دی جاتی ہیں، زیادہ تر وارداتیں تنخواہ والے دنوں میں کی جاتی ہیں، اس موقع پر وہ ایک ڈیوائس کے ذریعے جو وقتی طور پر اے ٹی ایمز کے سگنلز کو جیمرز کے ذریعے ڈاون کردیتے ہیں۔
لنک ڈاون ہونے کے بعد جو جو شہری اس میں اپنا اے ٹی ایم کارڈ ڈالتا ہے تو وہ کارڈ اس میں پھنس جاتا ہے، پھر ملزم بہانے سے اندر جاکر اسے باتوں میں لگا کر کہتا ہے کہ میں ٹرانزیکشن کرنے کی کوشش کرتا ہوں۔، اس کے ساتھ ایک خاتون بھی ہوتی ہے تاکہ کوئی شک نہ کرے۔پھر اس بہانے سے یہ اس کا پن کوڈ دیکھ لیتے ہیں اور ملزم اس شہری کو باتوں میں لگا کر کارڈ دھوکے سے ایکسچینج کرلیتا ہے۔
بہت معلوماتی خبر