Warning: mysqli_query(): (HY000/1194): Table 'wp_upviews' is marked as crashed and should be repaired in /home/kehdopak/public_html/wp-includes/class-wpdb.php on line 2351

Warning: mysqli_query(): (HY000/1194): Table 'wp_upviews' is marked as crashed and should be repaired in /home/kehdopak/public_html/wp-includes/class-wpdb.php on line 2351

مثبت رپورٹنگ سے معاشرے میں درپیش چیلنجز کا مقابلہ کیا جاسکتا ہے، محمود شام

کراچی :دعوة اکیڈمی اور بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد کے زیر اہتمام اسلامی تربیتی ورک شاپ برائے میڈیا پرسنز منعقد کیا گیا۔ ورک شاپ کا مرکزی عنوان ”صحافت دور جدید میں۔ مسائل و امکانات“ تھا۔ معروف دانش ور، کالم نگار اور کئی کتابوں کے مصنف محمود شام نے صدارتی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مثبت رپورٹنگ اور جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے معاشرے میں درپیش چیلنجز کا مقابلہ کیا جاسکتا ہے۔ دعوة اکیڈمی، بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی کا میڈیا پرسنز اور صحافیوں کے لیے ورک شاپ کا انعقاد خوش آئند ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے یہ دیکھ کر خوشی ہوئی کہ تربیتی ورک شاپ کے عناوین عصر حاضر کے تقاضوں کے مطابق بنائے گئے ہیں۔

قبل ازیں ورک شاپ کے پہلے روز افتتاحی سیشن میں ڈاکٹر شہزاد چنا نے دعوة اکیڈمی کی دعوتی، تربیتی و تعلیمی سرگرمیوں پر روشنی ڈالی۔ شعبہ ماس کمیونیکیشن جامعہ کراچی کے سابق سربراہ ڈاکٹر محمود غزنوی نے ”صحافتی اقدار اور ہمارے رویے“ کے موضوع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صحافت کی بنیادی اقدار میں سے یہ بہت اہم ہے کہ صحافی خبر دیتے وقت حقائق کی مکمل جانچ پڑتال کرے، کبھی بھی جلد بازی اور تصدیق کے بغیر نہ دی جائے۔ ورک شاپ سے خطاب کرتے ہوئے انچارج ریجنل دعوة سینٹر (سندھ) کراچی، ڈاکٹر سید عزیزالرحمن نے کہا کہ قرآن مجید کی تعلیمات سے ہمیں دنیا اور آخرت میں کامیابی ملے گی۔صحافی اپنی خبر قرآن مجید کے اصولوں کی روشنی میں بنائیں، انہوں نے کہا کہ قرآن مجید ہماری مختلف امور میں مکمل رہ نمائی کرتا ہے۔

معروف تربیت کار مفتی خالد بخاری نے ”استعداد کا ہنر“ پر گفت گو کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی شعبہ میں کام یابی اس میں استعداد اور صلاحیت پر منحصر ہے اور میڈیا پرسنز کو چاہیے اپنی صلاحیتوں کو بڑھانے کے لیے سخت محنت کریں۔ ورک شاپ سے خطاب کرتے ہوئے نامور اینکر پرسن، سوشل ایکٹوسٹ اور کالم نگار عرفان ملک نے کہا کہ اپنی رپورٹنگ کے لیے اچھا اسکرپٹ رائٹر بہت اہم ہے۔ دعوت کے میدان میں سوشل میڈیا کا صحیح استعمال کیا جاسکتا ہے۔ نامور دانشور اور تربیت کار منیر احمد راشد نے کہا کہ ایک اچھا صحافی وہ ہوتا ہے جو معاشرے میں بسنے والے لوگوں کی نفسیات کو سمجھتا ہو۔ نفسیات اپنی شخصیت کو پہچاننے اور جانچنے کا ایک علم ہے۔ورک شاپ میں محمد فیصل شہزاد ، مدیر بچوں کا اسلام وخواتین کا اسلام نے گفت گو کرتے ہوئے کہا کہ صحافت میں زبان وبیان کی بہت زیادہ اہمیت ہے، صحافت میں صحیح لفظوں کا چناو¿ بہت ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ لوگ انجان میں کئی غلط الفاظ استعمال کرتے ہیں، ان کے لیے ضروری ہے درست لفظ کے لیے ماہر لسانیات کی کتب کا مطالعہ کریں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں