Warning: mysqli_query(): (HY000/1194): Table 'wp_upviews' is marked as crashed and should be repaired in /home/kehdopak/public_html/wp-includes/class-wpdb.php on line 2351

Warning: mysqli_query(): (HY000/1194): Table 'wp_upviews' is marked as crashed and should be repaired in /home/kehdopak/public_html/wp-includes/class-wpdb.php on line 2351

ہر شخص کوٹیکس دینا ہوگا،ملک خیرات سے نہیں چلتے،وفاقی وزیرخزانہ

اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب مالی سال 24-2023 کا اقتصادی سروے پیش کر دیا ہے۔ وزیرخزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا تھا کہ مہنگائی کی شرح 48 فیصد سےکم ہوکر 11 فیصد تک آگئی ہے، جلد سنگل ڈیجٹ پر بھی آجائےگی، پالیسی ریٹ کو بتدریج نیچے آنا چاہیے، مہنگائی میں کمی کی وجہ سے ہی اسٹیٹ بینک نے شرح سود کو کم کیا ہے۔

وزیرخزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کے پاس جانے کے سوا کوئی پلان بی نہیں تھا، آئی ایم ایف کے پاس نہ جاتے تو آج اہداف کا تعین نہ کرپاتے، رواں مالی سال جی ڈی پی گروتھ میں بڑی صنعتوں کی گروتھ اچھی نہ رہی، زراعت نے اچھا کردار ادا کیا ہے، لائیواسٹاک بھی بہتر رہی۔

ٹیکس تو جی ڈی پی بڑھانا ہوگا، کوئی سرکاری کاروباری ادارہ اسٹریٹیجک نہیں ہوتا۔ پالیسی پر عمل درآمد یقینی بنانے کے اصول پر آگے بڑھیں گے، ٹیکس کلیکشن کو ڈیجیٹلائزیشن کی طرف لے جارہے ہیں، انسانی مداخلت کم کریں گے، ٹیکس وصولی کر کے دکھانی ہوگی۔ملک خیرات سے نہیں ٹیکس سے چلتے ہیں ۔ہر شخص کوٹیکس دینا ہوگا

وزیرخزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا تھا کہ زراعت ہماری معیشت کا سب سے بڑا ستون ہے، گندم کے معاملات وزیراعظم خود دیکھ رہے ہیں، اس بار چاول کی بمپر فصل سے ہم نے زرمبادلہ کمایا ہے، زراعت میں مڈل مین کے کردار میں کمی لانی ہے، حکومتی عمل دخل جس شعبے سے ختم ہو وہ اچھا ہے، پاسکو کو بھی سرکاری تحویل میں نہیں رکھیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ پی آئی اے نجکاری سے متعلق نتیجہ جولائی اگست تک دیکھ لیں گے، ہم صرف اسلام آباد ائیرپورٹ کی نجکاری تک نہیں رکیں گے، سرکاری اداروں میں ایک ہزار ارب روپے کا خسارہ برداشت نہیں کر سکتے، اسٹیل ملز کی بحالی کا کوئی امکان نہیں، صرف اسکریپ میں بکے گی، اسٹیل ملز میں لوگ بیٹھے ہیں،گیس بھی استعمال ہو رہی ہے۔ انویسٹمنٹ ٹو جی ڈی پی 50 سال میں کم ترین ہونے کی بات درست ہے، پی ایس ڈی پی میں اہم نوعیت کے منصوبوں کو فنڈز دیں گے، اب ہمارے ہاتھ بندھ چکے ہیں،کم اہمیت کے منصوبوں کو شامل نہیں کرسکتے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک میں امپورٹڈ مہنگائی کا بہت بڑا اثر ہے، ہم آئندہ مالی سال بھی قرض رول اوور کروائیں گے، این ای سی نے گزشتہ روز کچھ فیصلے واپس لیے ہیں، نگران حکومت میں کچھ اقدامات لیے تھے جن کو واپس لیا گیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں