کہتے ہیں جو سوتا ہے وہ کھوتا ہے۔اس محاورے کا سیدھا سا مطلب تو یہی ہے کہ خواب غفلت میں پڑے لوگ اکثرقیمتی موقعے گنوا بیٹھتے ہیں۔لیکن اگر کسی کو غلطی سے تلقین کرتے وقت ،جو سوتا ہےوہ کھوتا ہے، کا محاورہ استعمال کرلیا جائے، تو اکثر وہ بھڑک اٹھتا ہے، اور اکڑ کر کہتا ہے، اوئے تُو نے مجھے گدھا کہا؟ اب اس بھائی کو کون سمجھائے کہ بات گدھے کی نہیں وقت کے کھونے کی ہورہی ہے۔۔
لیکن گدھے کے نام پر اس قدر بھرکنا بھی سمجھ سے بالاتر ہے، گدھا تو وہ جانور ہے، جو محنت مشقت میں اپنا ثانی نہیں رکھتا۔۔چلچلاتی دھوپ ہو یا کرکتی سردی۔گدھا بھاری سے بھاری بوجھ اٹھا کر بھی منزل تک پہنچا دیتا ہے۔ گدھے کی اہمیت کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جاسکتا ہے کہ گدھا امریکا جیسے ترقی یافتہ ملک کا قومی جانور ہے۔گدھے کو یہ اعزاز اس کی محنت اور صلاحیتوں کا زبردست اعتراف ہے۔نہ جانے گدھے کا لقب سن کر بھڑک جانے والے لوگ کیوں امریکا جانے کیلئے تن من دھن ایک کردیتے ہیں۔اور جب امریکا یاترا کی اجازت مل جائے تو خوشی سے ایسی دولتیاں چلاتے ہیں کہ ہٹو بچو ۔۔
گدھا نہایت سیدھا سادا جانور ہے، نہ کسی سے پنگے لیتا ہے نہ ہی پسند کرتا ہے۔۔اور اکثر پنگا لینے والوں کو ایسی دولتی سے نوازتا ہے کہ اسپتال جاتے ہی بات بنتی ہے۔
ویسے بھی جب یہ محاورہ استعمال کیا جائے کہ جو سوتا ہے وہ کھوتا ہے تو سامنے والے کو سمجھ جانا چاہیئے کہ بات کچھ پانےاور کھونے کی ہورہی ہے نا کہ جانورگدھے کی ۔گدھا ان جانوروں میں سے ہے جو سوتے کم اور کام ذیادہ کرتے ہیں۔اکثر گدھے سونے کیلئے لیٹ کر ٹانگیں پھیلانے کی ضرورت بھی محسوس نہیں کرتے۔بے چارے کھڑے کھڑے سوکربھی اپنی نیند پوری کرلیتے ہیں۔
گدھے کو پنجابی زبان میں کھوتا کہتے ہیں۔لیکن اسے اس سے کوئی سروکار نہیں،پنجاب سے لایا جانے والا کھوتا کراچی آکر گدھا بن جاتا ہے، لیکن کوئی شکوہ نہیں کرتا،بلکہ آتے ہی کام میں جت جاتا ہے۔ اس جانور میں لسانی تعصب نام کو بھی نہیں پایا جاتا، گدھا چاہے کراچی کا ہو یا لاہور کا یا پھر پشاور کا ۔ ایک ہی زبان بولتا ہے۔ڈھینچوں ڈھینچوں۔۔
گدھوں کی اہمیت کو اب ہمسایہ ملک چین نے بھی محسوس کرلیا ہے۔اور خیبر پختونخوا میں چینی کمپنی نے گدھوں کی افزائش کے منصوبے کا اعلان کیا ہے۔ جس کے تحت جدید طریقوں سے گدھوں کی افزائش کرکے اسی ہزار گدھے سالانہ چین کو برآمد کئے جائیں گے، گدھوں کی پیداوار کیلئے ڈیرہ اسماعیل خان اورمانسہرہ کو موزوں قراردیا گیا ہے۔۔
گدھوں کی عالمگیراہمیت اب ثابت ہوتی جارہی ہے۔ایسے میں اب بھی کوئی کھوتے کا لقب سن کر بھڑکتا ہے تو اس کی مرضی۔۔
کھوتے کی مؤنث کھوتی کہلاتی ہے، جسے سخت جان اورباصبر جانورمانا جاتا ہے،کھوتی کی ان خصوصیات پراگلے مضمون میں بات ہوگی۔۔جب تک اجازت دیجئے۔۔