لاہور: پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین اور سابق وفاقی وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کا نیب ترامیم کیس کے حوالے سے یہی فیصلہ متوقع تھا، ہمارا شروع سے مؤقف ہے نیب آمر کا بنایا گیا ادارہ ہے اسے بند ہونا چاہیے۔
سینٹرل ایگزیکٹو کونسل کے دو روزہ اجلاس کے اختتام پر پی پی رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ نیب ہمارے لیے کوئی نئی چیز نہیں اور اس حوالے سے ہماری دو رائے ہیں، پہلی یہ کہ نیب ایک آمر کا بنایا گیا ادارہ ہے اسے بند ہونا چاہیے اور دوسرا یہ کہ احتساب کو بلا تفریق ہونا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: /نیب ترامیم کالعدم، مقدمات اور انکوائریز دوبارہ کھولنے کا حکم">
بلاول بھٹو نے کہا کہ سپریم کورٹ کا یہی فیصلہ متوقع تھا، گیلانی صاحب سے لے کر ہم نے نیب کے کیسز پرانے اور نئے قوانین کے تحت بھگتے ہیں، اس فیصلے سے بھی ہمیں کوئی فرق نہیں پڑتا۔ پیپلزپارٹی کے چیئرمین نے کہا کہ افتخار چوہدری کے بعد سے جتنے جج آئے اُن کی کارکردگی پر تاریخ فیصلہ کرے گی، وکلا تحریک کے نتیجے میں افتخار چوہدری کی جانب سے بحال کیے جانے والے ججز میں عمر عطا بندیال آخری جج تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن انتخابات کی تاریخ فوری دے، الیکشن کے حوالے سے حکمت عملی انتخابات کی تاریخ کے بعد مناسب وقت پر سامنے رکھیں گے، ہمیں لیول پلیئنگ فیلڈ فراہم کی جائے، ہم عوامی خدمت کا جذبہ رکھتے ہیں اس لیے کبھی مایوس نہیں ہوتے جبکہ آج ٹی وی پر دیکھ لیں کہ کس کی شکلیں مایوس نظر آرہی ہیں۔
بلاول بھٹو نے واضح کیا کہ لیول پلیئنگ فیلڈ کی شکایت ہمیں ایک سیاسی جماعت سے ہیں، انشا اللہ سارے مسائل حل ہوجائیں گے تو پھر میں آپ کے سامنے کھل کر بات کروں گا۔