اسلام آباد: قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کا کہنا ہے کہ اگر حکومت مذاکرات نہیں چاہتی تو پھر ہماری طرف سے بھی اعلان جنگ ہے ہم بھی دمام دم مست قلندر کریں گے۔ عمر ایوب نے ایک نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت نے بانی پی ٹی آئی کے سیل کی تصاویر جاری کیں جبکہ انہیں ڈیتھ سیل میں رکھا گیا ہے جہاں ان کو ایک قیدی کھانا بنا کر دیتا ہے۔عمر ایوب نے کہا کہ نواز شریف اور شہباز شریف کے لئے جیل میں گھر سے کھانے آتے تھے، ان سے ایک دن میں 60، 60 لوگ ملنے آتے تھے اور ان کیلیے جل میں بوفے لگتے تھے۔اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ آئی جی پنجاب کے خلاف تحریک استحقاق جمع کروانے والا ہوں، آئی جی پنجاب اور آئی جی جیل خانہ جات ٹاو¿ٹ لوگ ہیں۔قومی احتساب بیورو (نیب) سے متعلق انہوں نے کہا کہ ہمارے دور میں نیب کی جانب سے 1100 ارب روپے کی ریکوری ہونی تھی اور 700 ارب روپے کی ریکوری کر لی گئی تھی، موجودہ حکومت کے دور میں نیب کی ریکوری کروڑوں بھی نہیں لاکھوں میں آگئی۔
عمر ایوب نے کہا کہ سیاسی جماعتوں سے مذاکرات اور حکومت مخالف تحریک کے بارے میں پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ ہم تحریک تحفظ آئین پاکستان کا حصہ ہے جس کی محمود اچکزئی سربراہی کر رہے ہیں، بامقصد مذاکرات اس وقت ہوں گے جب سیاسی اسیران کی رہائی ہوگی، حکومت مذاکرات نہیں چاہتی تو پھر ہم دما دم مست قلندر کریں گے، ہم تحریک بھی چلائیں گے اور سڑکوں پر بھی نکلیں گے۔انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان بھی واضح کہتے ہیں کہ آئین وقانون کی بالادستی ہونی چاہیے، ہماری تحریک جاری ہے ملک بھر میں جلسے کر رہے ہیں، احتجاج کرنا ہمارا قانونی و آئینی حق ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت مذاکرات نہیں چاہتی تو پھر ہماری طرف سے بھی اعلان جنگ ہے، پرامن احتجاج کرنے سے ہمیں کیوں روکا جا رہا ہے، پی ٹی آئی کا ورکرز کنونشن ہوتا ہے پولیس جا کر تھوڑ پھوڑ کر دیتی ہے، ہم لوگ اپنا جمہوری حق ادا کریں گے اور عوام کے پاس جائیں گے۔بجٹ 25-2024 پر اظہارِ خیال کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہا کہ بجٹ صرف ڈرامہ بازی ہے اور کچھ نہیں، جو ریفارمز آنے ہیں اس کیلیے یہ بجٹ ہے ہی نہیں، ریفارمز ایک ہی شخص کر سکتا ہے اور وہ ہے قیدی نمبر 804، موجودہ حکمران اخلاقی دیوالیہ پن کا شکارہیں یہ ریفارمز کر ہی نہیں سکتے۔