ڈھاکہ:شیخ حسینہ واجد کی حکومت ختم ہونے کے بعد مخالفین پر ان کے مظالم کی داستانیں سامنے آنے لگی ہیں اورشیخ حسینہ واجد کی مخالفین کوکچلنے کیلئے خفیہ جیلوں کاانکشاف ہوا ہے۔بنگلا دیش کی سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد اسوقت بھارت میں ہیں۔ تاہم بھارت نے ابھی یہ طے نہیں کیاکہ وہ شیخ حسینہ کو سیاسی پناہ دے گا یا نہیں۔
بنگلا دیش سے فرارکے بعد شیخ حسینہ واجدکے آئینہ گھر کی حقیقت سامنے آئی ہے،جس نے ان کا مکروہ چہرہ سب کے سامنے عیاں کردیا۔ بنگلادیش میں باضابطہ جمہوریت ہونے کے باوجود شیخ حسینہ واجد اپنے خلاف اٹھنے والی ہر آواز کو اس آئینہ گھر کے ذریعے کچل دیتی تھیں۔ آئینہ گھر وہ خفیہ جیل ہے، جہاں شیخ حسینہ کے خلاف آواز اٹھانے والوں کو بغیر کسی اصول و ضوابط کے یرغمال بنا کر رکھا جاتا تھا۔
بنگلا دیش کے مشہور اخبار ڈیلی آبزرور کی ایک رپورٹ کے مطابق، بنگلادیش کی انٹیلی جنس ایجنسی ڈائریکٹوریٹ جنرل آف فورس انٹیلی جنس ملک میں ایسے 23آئینہ گھر چلا رہی تھی، شیخ حسینہ کے فرار کے بعد اب ان قیدیوں کو رہا کیا جا رہا ہے۔