بولٹن۔۔تحریر۔۔ابرارحسین
آزاد کشمیر کے صدربیرسٹر سلطان محمود چوہدری جو عالمی سطح پر مسئلہ کشمیر پر کشمیری اور پاکستانی عوام کے بے باک ترجمان قرار دیے جاتے ہیں کا 15 فروری کو برمنگھم میں تاریخی جلسہ ہوا جس میں بہت بڑی تعداد میں کمیونٹی نے شرکت کی۔ اس موقع پر کشمیری ڈائیسپورا کے نام پر ایک مظاہرہ صدر آزاد کشمیر کے خلاف ترتیب دیا گیا تھا۔ برمنگھم سے موصول اطلاعات کے مطابق صدر کے خلاف مظاہرہ نہ صرف بری طرح ناکام ہوا بلکہ قائد جموں و کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کے خلاف مظاہرہ کے اعلان کے باوجود ان کے سیاسی مخالفین نے بھی ان کے پروگرام میں شرکت کی کیونکہ کشمیری ڈائیسپورا بخوبی سمجھتی ہے کہ بیرسٹر سلطان محمود چوہدری ہی کشمیری عوام کے مسئلہ کو عالمی سطح پر پیش کرنے کی دسترس رکھتے ہیں۔
بیرسٹرسلطان محمود کے خلاف مظاہرین ناکام اس لیے بھی ہوئے کہ اوورسیز کشمیری کمیونٹی کو بخوبی علم تھا کہ نام نہاد مظاہرین کے کرتا دھرتا دراصل آزاد کشمیر کے ایک استحصالی ٹولے سے متعلق ہیں ورنہ اگر یہ مخلص ہوتے تو وہ سب سے پہلے ان سیاسی لوگوں کے کے خلاف مظاہرے کرتے جنہوں نے ازاد کشمیر ایکشن کمیٹی کو انڈین فنڈیڈ قرار دیا تھا۔
پی ٹی آئی آزاد کشمیر، صدر آزاد کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری اور وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوار الحق میں سے کسی نے بھی ریکارڈ کے مطابق ایکشن کمیٹی کو انڈین فنڈیڈ نہیں قرار دیا تھا پھر اوورسیز کشمیری یہ بھی بخوبی سمجھتے ہیں کہ آزاد کشمیر حکومت کی جو حیثیت ہے صدر اس کی حدود کے اندر بہترین خدمات انجام دے رہے ہیں۔