مقبوضہ بیت المقدس:ایران کے ممکنہ حملے کے خوف سے اسرائیل میں سپر اسٹورز خالی ہونے لگے ہیں۔ایران پر حملے کے بعد اسرائیلی شہریوں نے بڑی تعداد میں سپر مارکیٹوں اور اسٹورز کا رخ کرلیا اور ذخیرہ اندوزی شروع کردی۔رپورٹس کے مطابق اسرائیلی شہری کھانے پینے کی اشیا، پانی، خشک خوراک اور دیگر اشیائے ضروریہ بڑی مقدار میں خرید کر ذخیرہ کر رہے ہیں۔
سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ اسرائیلی شہریوں کی جانب سے ذخیرہ اندوزی کے بعد سپر مارکیٹس کے شیلف خالی ہوگئے۔یاد رہے کہ اسرائیلی فوج نے گزشتہ صبح ایران پر شدید حملے کیے ہیں اور ان حملوں کے بعد ایران کی جانب سے جوابی حملے کا قوی امکان ظاہر کیا جارہا ہے۔
دوسری جانب یرانی کی نیم سرکاری مہر نیوز ایجنسی کے مطابق اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں ایران میں 78 افراد جاں بحق جبکہ 329 زخمی ہوئے۔خبررساں ایجنسی کے مطابق اسرائیلی حملوں میں تہران کے رہائشی علاقوں کو بھی نشانہ بنایا۔
اسرائیلی حملوں میں شہید ہونے والے فوجی عہدیداروں اور ایٹمی سائنسدانوں کے نام بھی جاری کردیے گئے ۔ایرانی میڈیا کے مطابق شہید فوجی عہدیداروں میں پاسداران انقلاب کے سربراہ میجر جنرل حسین سلامی، پاسداران انقلاب کے سابق سربراہ محمد حسین افشردی عرف محمد باقری، پاسداران انقلاب فضائی فورس کے سربراہ امیر علی حاجی زادے اور پاسداران انقلاب خاتم الانبیاء ہیڈکوارٹر کے سربراہ غلام علی رشید شامل ہیں۔اسرائیلی حملوں میں شہید ہونے والے ایرانی جوہری توانائی پروگرام سے وابستہ سائنسدانوں میں احمد رضا ذوالفقاری دریانی، فریدون عباسی، محمدمہدی تہرانچی، عبدالحمیدمنوچہر اور امیر حسین فقہی شامل ہیں۔