اسلام آباد:جماعت اسلامی پاکستان کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے ملک کے چاروں صوبائی ہیڈکوارٹرز میں دھرنوں کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف ہمارا موڈ سمجھ لیں اور جان لیں، ہم جانے کے لیے نہیں آئے، ریلیف لینے کے لیے آئے ہیں، بجلی کے بل کم کرنے کے لیے آئے ہیں اور تنخواداروں کے سلیب ختم کرنے کے لیے آئے ہیں اور ایسا کرائیں گے۔
امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے دھرنے سے خطاب اور اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا آج (بدھ سے)سے کراچی میں بھی دھرنا شروع ہوگا، اس کے بعد اسے پورے ملک میں پھیلا دیں گے، پہلے مرحلے میں گورنر اور وزیر اعلیٰ ہاو¿س میں بیٹھیں گے، دوسرے مرحلے میں شاہراہوں پر دھرنا دیں گے۔انھوں نے کہا کہ لاہور میں بھی گورنر ہاو¿س پر تاریخی دھرنا شروع ہونے جا رہا ہے، پشاور کے وزیر اعلیٰ یا گورنر ہاو¿س کے سامنے بھی دھرنا شروع ہوگا، ہمارا دھرنا عوام کو ریلیف دلانے کے لیے ہے، بجلی کے بل اتنے زیادہ ہو گئے ہیں کہ کسی بھی طبقے کے لیے ادا کرنا ممکن نہیں رہا، پاکستان کے 98 فی صد لوگ بجلی کا بل ادا نہیں کر سکتے۔
حافظ نعیم کا کہنا تھا کہ ممکن نہیں کہ لوگ بھاری بل دیں اور بچوں کو پڑھا سکیں، حکومت نے بنیادی اشیائے خورد و نوش پر 18 فی صد اضافی ٹیکس لگا دیا ہے، اب لوگ کھائیں، کرایہ دیں یابجلی کے مہنگے بل بھریں۔انھوں نے کہا ہم نے مطالبہ کیا کہ وزیر اعظم سمیت حکومتی ارکان 1300 سی سی سے بڑی گاڑی استعمال نہیں کریں گے، کیا وزیر اعظم اس قسم کا اعلان نہیں کر سکتے، یہ لوگ اپنی مراعات میں کمی نہیں چاہتے۔انھوں نے کہا اسلام آباد میں ہمارے دھرنے کو 5 دن ہو چکے ہیں، موسم کی شدت کے باوجود لوگ ثابت قدم رہے، اب خواتین بھی دھرنے میں شریک ہو رہی ہیں، جماعت اسلامی کا دھرنا اب عوام کی امید بن گیا ہے۔