پاکستان اور ایران کے درمیان گوٹربے کے علاقے مردہ بلیووہیل برآمد

کنتانی :پاکستان اور ایران کے درمیان گوٹربے کے علاقے میں 35فٹ لمبی بلیو وہیل مردہ حالت میں پائی گئی ہے۔ڈبلیو ڈبلیو ایف پاکستان کے مطابق پاکستان اور ایران کے درمیان گوٹر بے کے ایک دور افتادہ علاقے میں تقریباً 35 فٹ لمبی دیوقامت بلیو وہیل کی موت واقع ہو گئی۔ مقامی ماہی گیر احمد بلوچ جو کہ علاقے میں ماہی گیری کر رہا تھا اس نے بلوچستان کے علاقے کنتانی کے قریب ایک مردہ وہیل کی اطلاع دی۔

امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ وہیل چند روز قبل پاکستان اور ایران کے درمیان کھلے سمندری پانیوں میں مر گئی ہو اور وہ ایک کھردرے پتھریلے سمندری علاقے خلیج گوٹر کی جانب چلی گئی ہو۔ اگرچہ ابھی تک موت کی وجہ کا پتہ نہیں چل سکا ہے، لیکن لگتا ہے کہ بلیو وہیل گلنیٹ میں پھنس گئی ہو جو اس علاقے میں ساحلی اور سمندری پانیوں میں مچھلیاں پکڑنے کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔بلیو وہیل پاکستانی سمندر میں پائی جانے والی تین بیلین وہیل میں سے ایک ہے۔ دیگر دو وہیل ہیں برائیڈز وہیل اور عربین ہمپ بیک وہیل۔ بلیو وہیل کی چار اقسام ہیں۔

ڈبلیو ڈبلیو ایف پاکستان کے ٹیکنیکل ایڈوائزر محمد معظم خان نے بلیو وہیل کی اموات پر تشویش کا اظہار کیا اور اسے دنیا بھر میں تحفظ فراہم کرنے والی کمیونٹی کے لیے افسوسناک خبر قرار دیا۔ پاکستان میں بلیو وہیل کے بہت سے ریکارڈ موجود ہیں۔ آخری بلیو وہیل 8 اپریل 2024 کو بلوچستان کے شہر گڈانی میں دیکھی گئی۔ بلیو وہیل کی زیادہ سے زیادہ لمبائی تقریباً 100 فٹ اور وزن 200 ٹن تک ہو سکتا ہے۔ نیلی وہیل کو اب تک کا سب سے بڑا جانور کہا جاتا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

پاکستان اور ایران کے درمیان گوٹربے کے علاقے مردہ بلیووہیل برآمد” ایک تبصرہ

  1. معلوماتی خبر ہے لیکن افسوس ہم سمندری حیات کی حفاظت کرنے میں ناکام رہتے ہیں

اپنا تبصرہ بھیجیں