عمران خان گزشتہ تین ماہ سے انتہائی مصروف وقت گزار رہے ہیں. خصوصاً الیکشن کے نتائج کے بعد ان کے دن اور رات بہت مصروف گزر رہے ہیں..
زرائع کا کہنا ہے کہ عمران خان ان دنوں صرف چار گھنٹے ہی سو پارہے ہیں..ان کی مصروفیات میں اس وقت حکومت سازی سرفہرست ہے.جس کیلئے مسلسل مشاورت جاری ہے.سیاسی جماعتوں سے رابطے بھی جاری ہیں جبکہ عمران نئے شامل ہونے والے امیدواروں سے ملاقاتیں بھی کررہے ہیں..
یہی نہیں غیرملکی سفیروں سے ملاقاتیں اور بیرون ملک شخصیات کے کپتان سے رابطے بھی اس وقت ان کے شیڈول کا حصہ ہیں ..
سب سے اہم مصروفیت ان کی یہ ہے کہ کس طرح سے اپنے منشور اور سو روزہ پروگرام کو پایہ تکمیل تک پہنچایا جائے.. اس بارے میں کابینہ کے ممکنہ وزیروں سے مشاورت جاری ہے..
زرائع کا کہنا ہے کہ مختلف سیاسی اور قومی اداروں کے ارکان کے بھی کپتان سے مسلسل رابطے ہیں. جن میں داخلی, بیرونی اور سلامتی امور پر بھی غور کیا جارہا ہے.
یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ عمران خان کئی اہم معاملات کے سلسلے میں بنی گالا سے باہر بھی جاتے ہیں انہیں بھرپور سیکورٹی پروٹوکول بھی حاصل ہوگیا ہے..
کئی بڑے عالمی اخبار اور ٹی وی چینلز عمران خان کو ان کا انٹرویو کرنے کی درخواست دے چکے ہیں تاہم انہیں ابھی وقت نہیں مل سکا..
زرائع کے مطابق شریف خاندان کے مستقبل پر بھی بعض حلقوں نے عمران خان سے مشاورت کی, تاہم عمران خان ان معاملات کو مکمل طور پر قانون پر چھوڑنا چاہتے ہیں..
اس امر پر بھی مشاورت ہوئی کہ وزیراعظم کے طور پر عمران خان پہلا دورہ کس ملک کا کریں گے, تاہم کپتان دوست ملکوں اور پڑوسیوں کو برابر اہمیت دے رہے ہیں..
مقامی سیاست میں کپتان نے سندھ پر توجہ مرکوز کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے.. ان کا موقف ہے کہ سندھ میں کرپشن اور بدانتظامی روکنے کیلئے صوبائی حکومت پر مکمل نگاہ رکھی جائے گی..
عمران خان نے ملک کے زرمبادلہ کے ذخائر اور معیشت کے اہم معاملات پر اسد عمر اور دیگر ماہرین سے مشاورت کی ہے.. عمران کو بتایا گیا کہ آئی ایم ایف سے قرضہ لینے کے علاوہ ابھی کوئی چارہ نہیں.. تاہم عمران خان نے اس پر مزید غور کرنے اور متبادل حل سوچنے کی بھی ہدایت کی ہے..
یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ کپتان کی ہدایت پر ملک میں یکساں تعلیمی نصاب کی تیاری کیلئے بھی مشاورت ہوئی ہے…