تحریر: صائمہ عبدالواحد۔
پہلگام واقعہ، سندھ طاس معاہدہ کی معطلی اور یکطرفہ آبی جارحیت نے جہاں وطن عزیز کی سالمیت پر سوال اٹھایا وہیں حکومت پاکستان نے سلامتی کونسل میں اس مسئلہ کے ساتھ ساتھ مقبوضہ کشمیر کے معاملے پر بھی سوال اٹھا دیا کہ مقبوضہ کشمیر کا حل خطے کے پائیدار امن کی ضمانت ہے۔
پچھلے ڈیڑھ سال کے عرصے میں اسرائیل نے بمباری کے ذریعے ہزاروں فلسطینیوں کو شہید کر دیا مائیں بچے بوڑھے جوان شہید ہو رہے ہیں ان کی لاشیں ہوا میں بکھر رہی ہیں وہیں بکھری ہوئی امت مسلمہ ریزہ ریزہ متحد ہورہی ہے پاکستان بنگلہ دیش بھارت یمن سارے مسلمان فلسطینیوں کے حق میں سڑکوں پر نکل کر ایک امت واحدہ ہونے کا اقرار کر رہے ہیں کہ جیسے ان کے اپنے بچے شہید ہو رہے ہیں ان کے اپنے والدین شہید ہو رہے ہیں ان کی اپنی عورتیں شدتیں غم سے نڈھال ہو رہی ہوں یہ حال دیکھتے ہوئے عوام یہ سوچنے پر مجبور تھے کہ خصوصا پاکستان کے عوام کہ کسی طرح حکومت پاکستان جو واحد ایٹمی قوت ہے دشمن کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر ایک بیان دے دے، اپنے میزائل کا رخ اسرائیل کی طرف موڑنے کی دھمکی دے دے، کراچی تا خیبر عوام سڑکوں پر موجود اپنے فلسطینی بھائیوں کے حق میں آواز بلند کر رہے دل سے رنجیدہ تھے کہ کاش قوم کی حکمران عوام کے شانہ بشانہ کھڑے ہو جائیں مگر سلوٹ کرتی ہے پاکستانی عوام اپنے ازلی دشمن بھارت کو
“اب کے دشمن اس رخ سے آیا کہ قوم کو متحد کر گیا
بھارت نے پہلگام واقعہ کا ڈرامہ رچا کر اور سندھ طاس معاہدے کی یک طرفہ معطلی کی دھمکی دے کر جہاں پاکستانی قوم، افواج و سیاستدان کو متحد کر دیا وہیں دشمن ملک بھارت کے ساتھ ساتھ امت مسلمہ کے ازلی دشمن اسرائیل کو بھی یہ پیغام چلا گیا کہ اس ایٹمی قوت کو اپنی قوت کا اندازہ ہو گیا تو کہیں یہ میزائل بھارت کے بجائے اسرائیل کو تباہ نہ کر دے۔
پاکستان کی تمام سیاسی جماعتیں، خصوصا پی ٹی ائی اور تمام علماء کرام ایک پیج پر ہیں وہ دشمن ملک بھارت کو یہ پیغام دے رہے ہیں کہ پاکستان اپنی سالمیت اور اپنے پانی پر کسی سے سمجھوتہ کرنے کو تیار نہیں۔ اور نہ ہی مقبوضہ کشمیر پر کسی صورت سمجھوتہ کرے گا۔
بالخصوص بھارتی میڈیا کے منفی پروپیگنڈا کے جواب میں پاکستانی عوام نے تمام سوشل سائٹس پر بھارت کے تمام منفی بیانات کی دھجیاں بکھیردیں۔ وہیں پاکستان کے سیاست دانوں کی جانب سے دیئے گئے بیانات نے دل خوش کردیا
“وہ عجب واقعہ جو قوم کو متحد کرگیا”
حقیقتاً پاکستانی فوج اور عوام 65 کی جنگ کی طرح متحد ہیں ۔