سنجیدہ لوگ بھی مزاح کی طرف مائل ہو رہے ہیں، سحرانصاری
معروف شاعر اور مزاح نگاراصغر خان کی رہائش گاہ پر منعقدہ ”یارانِ نمکدان“ کی ماہانہ نشست سے اپنے صدارتی خطاب میں استاذالاساتذہ پروفیسر سحرانصاری نے کہا کہ خوف کی فزاء میں ادبی تقریبات کا منعقد ہونا خوشی کی نویدہے۔ مزاح بھی نعمت سے کم نہیں۔ ہم خیال لوگوں سے ملنا بھی خوش قسمتی ہے۔انہوں نے کہا کہ سنجیدہ لوگ بھی مزاح کی طرف مائل ہو رہے ہیں جو خوش آئند بات ہے۔ پروفیسر سحر انصاری نے مزاح نگاری کے فروغ کے سلسلے میں یارانِ نمکدان کی کاوشوں کو سراہا اور ادبی مزاحیہ واقعات سے حاضرین کو محظوظ کیا۔
اس سے قبل ڈاکٹر ساجدہ سلطانہ نے تلاوت کلام پاک سے پروگرام کا آغاز کیا۔جن مزاح نگاروں نے اپنی مزاحیہ شاعری اور نثرپاروں کی پھلجڑیوں سے ماحول کو گرمایا ان میں عامر بشیر، صدیق راز، روبینہ ممتاز روبی، طاہرہ سلیم سوز قمر آسی،ہما بیگ، شاعر علی شاعر، افضل ہزاروی، سعدیہ حریم، نسیم شاہ، ریحانہ روحی، صبوحہ خان، اصغر خان شامل اور ڈاکٹر ساجدہ سلطانہ شامل تھیں۔ مہمانان گرامی میں انجم عثمان،فرحت اللہ قریشی،آصف علی آصف، خالد دانش، ایڈوکیٹ سلیم احمد، کامران مغل، خالد فرشوری، جاوید اقبال، ظفر خان اوراطہر خان شامل تھے۔
امریکا سے تشریف لائی شاعر ہ و افسانہ نگار ڈاکٹر شہلا نقوی نے شرکت کرکے تقریب کو چار چاند لگا دیئے۔انہوں نے اپنی خوبصورت نظم پیش کرکے حاضرین کا دل موہ لیا۔
صبوحہ خان تقریب کی مہمان خصوصی تھیں۔ انہوں نے”انڈین فلمیں اور لڑکیاں “کے عنوان سے مضمون پیش کیاجسے حاضرین نے بہت پسندکیا۔ سعدیہ حریم اور ریحانہ روحی نے مزاحیہ شاعری پیش کرکے حساب چکتا کردیا۔ افضل ہزاروی، قمر آسی اور شاعر علی شاعرنے بھی خوبصورت کلام پیش کرکے دل جیت لیے۔