خلاف معمول اس برس پاکستان میں شدید سردی پڑ رہی ہے۔اور کراچی جیسے علاقے بھی تین ماہ سے سردی کی لپیٹ میں ہیں، جہاں عموماً سخت سردی کا دورانیہ تین ہفتے سے زائد نہیں ہوتا تھا۔
پاکستان میں اس برس موسم سرما میں ملک کے مختلف حصوں میں 50 فیصد زیادہ برفباری اور بارشیں معمول سے 25 سے 30 فیصد زیادہ ریکارڈ کی گئی ہیں۔جن کا سلسلہ ابھی جاری ہے۔
مالاکنڈ، ہزارہ ، مری، گلگت بلتستان اور کشمیر میں 23 انچ برف پڑ چکی ہے اور مارچ میں موسم سرما کے اختتام تک یہ بڑھ کر 50 انچ تک ہونے کا امکان ہے۔اس سال اب تک ہونے والی برف باری گزشتہ سال کی نسبت ستر فیصد زائد ہے۔
ماہرین کے مطابق شدید سردی اورغیرمعمولی بارشوں کا یہ سلسلہ مارچ کے وسط تک جاری رہے گا۔
لیکن آخر سردی کے اس طویل دورانیے کی وجہ کیا ہے؟ ماہرین اس کی وجہ گلوبل وارمنگ کو ہی قرار دیتے ہیں۔انسان نے درخت کاٹ کر دنیا کا ماحول تباہ کردیا. خطرناک آلودگی پھیلا کراوزون کو نقصان پہنچایا.صنعتی ترقی سے پیسہ کمانے کی دھن میں انسان کے رہنے کے واحد ٹھکانے کو داؤ پر لگا دیا گیا.
صرف پاکستان میں ہی نہیں پوری دنیا میں موسم بدل رہا ہے۔امریکا میں اب ہر سال دو بڑے سمندری طوفان حملہ آور ہورہے ہیں۔غیرمعمولی برف باری اوربارشیں بھی امریکا کو ڈبو کر رکھے دے رہی ہیں۔اسی طرح ہوا کے بگولوں کی شدت میں بھی اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔اسی طرح موسم گرما میں بھی امریکا کے بعض علاقوں کے جنگلوں میں خوفناک آگ ریکارڈ کی جارہی ہے۔
بالکل اسی طرح کئی سال سے یورپ میں بھی گرمیوں میں بہت بڑے سیلاب ریکارڈ کئے گئے ہیں۔جبکہ حالیہ سردیوں میں بھی وہاں برف باری سے نظام زندگی مفلوج ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ موسمی تغیر پر قابو پانے کیلئے بہت بڑے عالمی پروگرام کی ضرورت ہے۔جو بظاہرممکن نظر نہیں آرہا۔
مذہبی رہنما بدلتے موسموں کو خدا کا قہر بتا رہے ہیں۔بہت سوں کا کہنا ہے کہ قیامت کی نشانیاں واضح ہونا شروع ہوچکی ہیں۔
دنیا کےماضی اورحال پرغورکیا جائے تو تمام تر بڑی تباہیوں کے پیچھےقدرتی آفات کا ہی ہاتھ نظرآتا ہے۔ایک وقت تھا،جب دنیا کو چند ایک قدرتی آفات کا ہی سامنا ہوتا تھا،لیکن اب قدرتی آفات موسموں کی طرح معمول کا حصہ بن چکی ہیں۔جو واقعی ایک لمحہ فکریہ ہے۔
