اسٹیٹ بینک نے مانیٹری پالیسی میں شرح سود 22 فیصد برقرار رکھا۔ مرکزی بینک کے مطابق مہنگائی رواں سال مئی کی بلند ترین سطح 38 فیصد سے گری، مزید کمی آئے گی۔
پالیسی بیان کے مطابق خام تیل کی عالمی قیمتیں جو 90 ڈالر ہوچکیں۔ جولائی کا کرنٹ اکاونٹ خسارہ جو 4 ماہ مثبت رہنے کےبعد امپورٹ نرمی پر 80 کروڑ ڈالر منفی ہوا۔ پالیسی بیان کے مطابق زرمبادلہ اور اجناس کی قیمتوں میں سٹے بازی سے مہنگائی کا منظرنامہ خراب ہوا تھا تاہم انتظامی اقدامات نتائج دے رہے ہیں۔