پاکستانی طلبا کو سرکاری خرچ پر زرعی تعلیم کیلیے چین بھیجیں گئے: شہباز شریف

بیجنگ: وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے پاکستان سے سرکاری خرچ پر ایک ہزار طلبا و طالبات کو زراعت کی جدید تربیت کیلئے یانگلنگ ایگریکلچرل ڈیمانسٹریشن بیس بھیجنے کا فیصلہ کیاہے۔

ہفتہ کو وزیر اعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے شی-آن میں یانگلنگ ایگری کلچرل ٹیکنالوجی ڈیمانسٹریشن بیس کا دورہ کیا۔وزیر اعظم کو اس موقع پر بیس کے کام کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔وزیر اعظم کو بتایا گیا کہ ہائی ٹیک ڈیمانسٹریشن زون 2019 میں صدر شی چن پنگ کی ہدایت پر قائم ہوا۔یانگلنگ کی زرعی یونیورسٹی میں 142 پاکستانی طالب علم زیر تعلیم ہیں۔120 طلبا یہاں سے فارغ التحصیل ہوچکے ہیں۔

وزیراعظم شہبازشریف نے ہفتہ کو شیان میں چین کے صوبہ شانشی کے پارٹی سیکرٹری ZHAO YIDE کے ساتھ وفد کے ہمراہ ملاقات کی اور تجارت، ٹیکنالوجی، زراعت اورثقافتی تبادلوں سمیت مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو فروغ دینے کے امکانات پرتبادلہ خیال کیا ۔فریقین نے کاروباری روابط اور ثقافتی تبادلوں سمیت پاک چین تزویراتی تعاون کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا ۔انہوں نے باہمی خوشحالی کیلئے تعاون پر مبنی شراکت داری کو مقامی اور صوبائی سطح پر مضبوط بنانے پر اتفاق کیا ۔قدیم شاہراہ ریشم کے مشرق اور مغرب کے درمیان ثقافتی اور معاشی تبادلوں کے حوالے سے شیان کی تاریخی اہمیت اجاگر کرتے ہوئے وزیراعظم نے پاکستان اور شانشی صوبوں کے درمیان بالخصوص ثقافت، سیاحت اور تعلیمی شعبوں میں عوامی تبادلے جاری رکھنے پر زور دیا۔

انہوںنے شہر سے شہر کی سطح پر عملی تعاون کے ذریعے لاہور اور ملتان کے ساتھ شیان کے جڑواں شہروں کے تعلق سے مستفید ہونے کی ضرورت پر زور دیا۔وزیراعظم نے کہا کہ دوسرے مرحلے میں اعلی معیار کی ترقی پر توجہ مرکوز کرنے کے ذریعے سی پیک کو مضبوط سے مضبوط تر بنایا جارہا ہے۔فریقین نے زراعت، بائیو فارماسیٹیکلز، معدنیات، کیمیکلز اور ٹیکسٹائلز کے شعبوں میں مشترکہ شراکت داری کے ذریعے معاشی تعاون مستحکم کرنے پر اتفاق کیا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں