سینیٹ میں فوجی عدالتوں میں سویلین کے ٹرائل سے متعلق سپریم کورٹ فیصلے کے خلاف قرار داد منظور کرلی گئی۔
سینیٹر دلاور کی قرارداد میں کہا گیا کہ دہشت گردوں کے خلاف عدالتی کارروائیاں فوجی عدالتوں میں ہونی چاہیے۔ سپریم کورٹ کی رولنگ پارلیمنٹ کی قانون سازی کے خلاف ہے۔
قرارداد میں کہا گیا کہ سویلین کی عسکری تنصیبات پر حملوں کا مقدمہ فوجی عدالتوں میں ہوتا ہے، اس ضمن میں آرمی ایکٹ میں ترمیم1967 سے موجود ہے۔
قرارداد میں کہا گیا کہ سپریم کورٹ فیصلے میں قانونی ابہام ہے ، نظر ثانی کی جائے، فوجی عدالتوں کے خلاف فیصلے سے دہشت گردی کو فروغ ملے گا۔
سینیٹر رضا ربانی اور سینیٹر مشتاق نے قرارداد کی مخالفت کی۔ دونوں سینیٹرز نے بات کرنا چاہی لیکن چیئرمین سینیٹ نے اجازت نہیں دی، اجلاس آج صبح ساڑے10 بجے دوبارہ ہوگا۔