سپریم کورٹ نے وزارتِ دفاع اور آئی بی کی فیض آباد دھرنا کیس نظرِ ثانی کی درخواستیں واپس لینے کی بنیاد پر خارج کر دیں۔
سپریم کورٹ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ حکومت نے سپریم کورٹ کے فیصلے کو سنجیدہ نہیں لیا، آئی بی، وزارتِ دفاع اور پیمرا نے نظرِ ثانی کی درخواستیں واپس لینے کی استدعا کی، وفاقی حکومت اور الیکشن کمیشن نے بھی نظرِ ثانی کی درخواستیں واپس لینے کی استدعا کی۔
فیض آباد دھرنا نظرِ ثانی کیس میں سپریم کورٹ نے حکومتی فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کو غیر قانونی قرار دے کر مسترد کر دیا اور اٹارنی جنرل کو جلد نیا انکوائری کمیشن تشکیل دینے کی ہدایت بھی کی ہے۔
سپریم کورٹ نے قرار دیا کہ پی ٹی آئی اور ایم کیو ایم کی درخواستیں واپس لینے کی بنیاد پرخارج کی جاتی ہیں، شیخ رشید کو نوٹس جاری کیا جاتا ہے، شیخ رشید پیش نہیں ہوتے تو نظرِ ثانی کی درخواست عدم پیروی پر خارج کر دیں گے، جب سوالات کیے گئے تو پیمرا کے وکیل نے دلائل دینے سے انکار کر دیا، چیئرمین پیمرا سے نظرِ ثانی کی درخواست واپس لینے کا پوچھا گیا تو کوئی جواب نہیں دیا گیا۔