کراچی:انسانی حقوق کی آڑ میں منشیات فروشی کا دھندا کرنے والی این جی او بے نقاب ہوگئی، خاتون کے ذریعے کراچی اور حیدرآباد کی یونیورسٹیوں اور ہاسٹلز میں طلبا کو منشیات سپلائی کی جارہی تھی۔تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے لانڈھی میںاے این ایف نے کارروائی کرتے ہوئے انتہائی مہارت اور ٹیکنیکل بنیادوں پرایک مضبوط گروہ سرغنہ سمیت گرفتار کرلیا۔گرفتار ملزمان نے کراچی کی معروف یونیورسٹیوں اور ہاسٹلز میں طلباکو منشیات اسمگلنگ کا انکشاف کیا ہے۔
اے این ایف پولیس ترجمان نے بتایا کہ گروہ خاتون کے ذریعے کراچی،حیدرآباد اورملحقہ علاقوں میں بھی طلباکومنشیات سپلائی کرتا تھا۔اے این ایف نے خاتون کوٹنڈوآدم سے کراچی پہنچتے ہی منشیات سمیت گرفتار کر لیا ، ملزمہ کی نشاندہی پر دیگر ساتھیوں کو بھی گرفتار کر لیا گیا، ملزمہ سے 400 گرام اور ملزم سے 500گرام ہیروئن برآمد کی گئی ہے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ دونوں ملزمان کے ذریعے گروہ کے سرغنہ کو غیرقانونی اسلحہ،منشیات سمیت گرفتار کر لیا اور تینوں ملزمان سے 1.5 کلو گرام ہیروئن برآمد ہوئی ہے۔گاڑی کی تلاشی کے دوران پریس کارڈز، پریس مونوگرام،جعلی نمبرپلیٹیں بھی برآمد ہوئی ہیں تاہم ملزمان کے خلاف انسدادمنشیات ایکٹ کے تحت مقدمات درج کرلئے گئے ہیں۔