زمانہ قدیم میں حیران کن جدیدآبی نظام

ایران کے شہر بوروجرد میں2015 ایک تعمیراتی منصوبے کے دوران ایک قدیم آبی نظام کی غیر متوقع دریافت ہوئی۔ یہ دریافت ایک تاریخی قلعے کے نیچے سے ہوئی جس نے ماہرین کو حیران کر دیا۔ اس آبی نظام میں مٹی کے پائپ اور برتن شامل تھے، جو پانی کے بہاو اور تقسیم کے لیے استعمال کیے گئے تھے۔ ماہرین کا خیال ہے کہ یہ نظام ساسانی دور (224-651 عیسوی) کا ہو سکتا ہے، لیکن کچھ ماہرین کا ماننا ہے کہ یہ اس سے بھی قدیم ہے، ممکنہ طور پر اشکانی یا ہخامنشی دور سے تعلق رکھتا ہے۔

یہ آبی نظام نہ صرف اپنی قدامت کی وجہ سے اہم ہے بلکہ اس کی انجینئرنگ تکنیکوں کی وجہ سے بھی جو اس وقت کی جدید سمجھ بوجھ کو ظاہر کرتی ہیں۔ مٹی کے پائپوں کا یہ پیچیدہ نیٹ ورک اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ اس دور کے لوگ پانی کو صاف کرنے اور تقسیم کرنے کے لیے اعلیٰ تکنیکی مہارت رکھتے تھے۔ اس نظام کے ڈیزائن میں پانی کی تقسیم کو موثر طریقے سے کنٹرول کیا جاتا تھا، جو کہ جدید دور کی انجینئرنگ کے اصولوں سے میل کھاتا ہے۔

ماہرین اس دریافت کی مزید تحقیق کر رہے ہیں تاکہ پانی کی فراہمی کے اس پیچیدہ نظام کی اصل اور اس تہذیب کے بارے میں مزید معلومات حاصل کی جا سکیں جنہوں نے اسے تعمیر کیا۔ اس اہم دریافت سے قدیم ایران میں پانی کے نظام کی ترقی اور ان لوگوں کی تکنیکی صلاحیتوں کا پتہ چلتا ہے جو اس خطے میں آباد تھے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں