چین نے سی پیک میں شامل 1726 کلومیٹر ریلوے ٹریک ایم ایل ون کی منظوری دیدی۔
ریلوے ٹریک ایم ایل ون منصوبے پر 6 ارب 67 کروڑ ڈالر لاگت آئے گی۔ جدید ریلوے ٹریک کراچی سے پشاورتک بچھایا جائےگا۔
ایم ایل ون پر آنے والی لاگت قرض کی صورت میں منظورکی گئی ہے،پاکستان کو6 ارب 67 کروڑڈالرز کی خود مختارگارنٹی فراہم کرنا ہوگی۔
پاکستان کو خود مختار گارنٹی فراہم کرنا ہوگی،خودمختارگارنٹی ملتے ہی منصوبے پر عملدر آمد شروع ہو جائےگا، پاک چین منصوبے کاپی سی ون اگست 2020 میں منظور ہوا تھا۔
2030میں مکمل ہونے والے ایم ایل ون منصوبے پر 90 فیصد پاکستانی اور 10 فیصد چینی ماہرین ولیبر کام کرے گی جبکہ منصوبے پر ایک سے 2 لاکھ مقامی افراد کو روزگار کے مواقع میسر آئیں گے۔
منصوبے کےتحت 174 کلومیٹر ریلوے ٹریک پشاور سے نوشہرہ اور راولپنڈی پہنچے گا، راولپنڈی سے لالہ موسی کا 105 کلومیٹر اور خانیوال سے پنڈورا کا 52 کلومیٹر طویل ڈبل ٹریک بنے گا جبکہ لاہور سے لالہ موسی کا 132کلومیٹر، لاہور سے ملتان 339کلومیٹر کا ڈبل ٹریک بھی مکمل کیاجائےگا۔
نواب شاہ سے 183کلومیٹر ٹریک روہڑی سے ملائےگا اور حیدرآباد سے کیماڑی کا 182 کلومیٹر کا ٹریک بنایا جائےگا جبکہ منصوبے کے تحت حیدرآباد ملتان کے درمیان طویل ترین 749 کلومیٹر کا ٹریک بھی ڈبل اور اپ گریڈ ہوگا۔