وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہےکہ مسنگ پرسنز کا معاملہ اتنا آسان نہیں، اس کی بہت ساری جہتیں ہیں۔
اسلام آباد میں وزیرِ اطلاعات عطا تارڑ کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ حکومت کو اپنی ذمے داریوں کا پورا احساس ہے، چار دہائیوں میں پاکستان نے مشکلات کا سامنا کیا۔
انہوں نے کہا کہ لاپتہ افراد کا معاملہ پہلے 2011ء میں اٹھا، پھر حکومت نے کمیشن بنایا، مسنگ پرسنز کے 10 ہزار سے زائد کیسز کمیشن میں گئے، کوئی معاملہ راتوں رات حل نہیں ہوسکتا، دونوں طرف کچھ نہ کچھ مسائل ہیں۔
وزیرِ قانون کا کہنا ہے کہ اداروں کا ملوث ہونا بھی یکسر مسترد نہیں کیا جاسکتا، لاپتہ افراد سے متعلق کچھ رپورٹس درست بھی ہوتی ہیں، دہشت گردی کے خلاف افواج اور عوام کی قربانیاں ہیں۔
اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ کئی بار یہ بات کی جاتی ہے کہ حکومت سنجیدہ نہیں، پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بہت قربانیاں دی ہیں، نگران حکومتوں کا مینڈیٹ محدود تھا۔