کیلے والے لڑکے کی دوسری ویڈیو کی حقیقت

گزشتہ دنوں شیخوپورہ کےکیلا فروش بچے کی ویڈیو سامنے آئی۔جو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔۔تاہم اس کے اگلے روز اس سے متعلق ایک دوسری ویڈیو سامنے آئی ، جس میں یہ بتایا جارہا تھا کہ بچے کے کیلے لوٹے نہیں گئے بلکہ کسی نے کیلوں کی قیمت ادا کرکے کیلے لوگوں میں تقسیم کرائے تھے۔
۔۔پہلی ویڈیو کے مناظراور دوسری ویڈیوکے بیان میں گہرا تضاد تھا۔ بعد میں حقیقت سامنے آنے لگی۔۔
واقعہ یہ تھا کہ پہلی ویڈیو کے بعد کچھ صحافی بچے کے گھر جا پہنچے۔۔جبکہ ضلعی انتظامیہ بھی وہاں پہنچ چکی تھی۔تاہم اس وقت شہر کے حالات کشیدہ تھے اوراچانک پچاس کے قریب ڈنڈا بردارافراد بھی وہاں آ پہنچے۔انہوں نے بچے اور اس کے خاندان والوں سے خاموش رہنے کا کہا، جبکہ وہاں موجود دو صحافیوں پر تشدد کیا۔اس دوران حالات بگڑتے دیکھ کرضلعی انتظامیہ کے لوگ وہاں سے چلے گئے۔
مشتعل افراد ان دو صحافیوں کو اپنے ساتھ لے گئے جہاں مزید مشتعل افراد موجود تھے،تاہم کوئی صحافیوں کا موقف سننے کو تیار نہ تھا،اور ان پر مزید تشدد کیا گیا۔ اسی دوران وہ ویڈیو بھی بنائی گئی جس میں صحافی یہ کہتےنظر آرہے ہیں کہ بچے سے کیلئے لوٹے نہیں گئے۔بلکہ کسی نےخرید کر تقسیم کرائے تھے۔
بعد ازاں صحافیوں کو خاموش رہنے کی تنبیہہ کرکے رہا کردیا گیا تھا۔
اس کے بعد حکومت اور مظاہرین میں معاہدے کی خبر آگئی اور شہر کے حالات بہتر ہوگئے۔تاہم بعد میں کچھ ملزمان کو حراست میں لئے جانے کی خبریں بھی آئیں۔۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں