یہ تصاویر نادرا میگا سینٹر ، نارتھ ناظم آباد کراچی کی ہیں۔جہاں میں اپنے کام سے گیا اور رش دیکھ کر واپس لوٹ آیا،تاہم وہاں جو منظر دیکھا اس کی کئی تصاویر بنا لیں۔قطار اتنی طویل تھی کہ ایک تصویر کے بجائے 5 تصویروں میں سمو سکی۔ تاہم ان پانچوں تصویروں میں بھی صرف وہی لوگ نظر آرہے ہیں جو عمارت سے باہر لائن میں لگےہیں۔عمارت کے اندر بھی رش کا یہی عالم تھا۔یہ تصاویر عمارت کی بائیں جانب کی ہیں۔جبکہ روانگی کے وقت پتہ چلا کہ عمارت کے دائیں جانب بھی اتنی ہی طویل قطار موجود تھی جو خواتین کی تھی، تاہم ان کی تصاویر لینا میں نے مناسب نہیں سمجھا۔۔یوں ان تصویروں میں آپ صرف عوام کی رسوائی کی آدھی حقیقت دیکھ پا رہے ہیں۔
….نہ بیٹھنے کی جگہ نہ پانی کا انتظام …..
طویل قطار اور رش کے یہ مناظر نادرا کےبلند و بانگ دعووں اور اقدامات کا منہ چڑا رہے ہیں۔کراچی میں نادرا کے ایک درجن کے قریب دفاتر ہیں۔جہاں یہ مناظر عام ہیں۔شہریوں کو اپنے کاموں کیلئے ان دفاتر میں گھنٹوں قطاروں میں لگنا پڑتا ہے، لیکن پھر بھی ان کا کام ہو کر نہیں دیتا ۔ شناختی کارڈ بنوانا ہو یا کوئی اور دستاویز عوام کو اپنے کام کیلئے کئی کئی روز چکر لگانا پڑتے ہیں، اور اسی طرح کئی کئی روز قطاروں میں خوار ہونا پڑتا ہے۔
بلا مبالغہ اس دفتر میں ایک ہزار لوگ اپنے کام کیلئے آئے ہوئے تھے اور رُل رہے تھے لیکن ان کا کوئی پرسان حال نہیں تھا۔نہ سایہ نہ پانی کا انتظام نا گھنٹوں قطار میں لگے افراد کے واش روم کی سہولت۔۔
نادرا پاکستان کا وہ ادارہ ہے جو اپنی جدت، ترقی اور کارنامے گنواتے نہیں تھکتا۔لیکن کیا کیجئے کہ کراچی پر اس کی نظر بھی نہیں پڑتی ، نہ کراچی کی آبادی کے تناسب سے اسٹاف بڑھایا جاتا ہے ، نہ دفاتر کی تعداد میں اضافہ کیا جاتا ہے ،شہر میں موجود ایک درجن دفاتر کا مظلب یہ ہوا کہ ایک دفتر پر اوسطاً بیس لاکھ آبادی کا بوجھ ہے۔ایسے میں کراچی کے عوام رجسٹریشن دستاویزات کے سلسلے میں جس قدر مسائل کا سامنا کرتے ہیں وہ کسی سے ڈھکے چھپے نہیں، لیکن افسوس یہ ہے کہ کراچی کے مسائل اور یہاں کے لوگوں کی پکار کو کہیں بھی سنجیدہ لیا ہی نہیں جاتا۔
کراچی میں وفاقی ادارے ہوں ، صوبائی یا پھر شہری۔۔سبھی کا حال ایک دوسرے سے مختلف نہیں۔کراچی والے جہاں بھی جاتے ہیں، انھیں بے گانگی کا احساس ہوتا ہے۔خاص طور پر پچھلے دس سالوں میں کراچی کا حال ہر شعبے میں بدتر ہوا ہے، اور عوام کے مسائل اس قدر بڑھے ہیں کہ ان کی نظیر نہیں ملتی۔