کراچی میں عام انتخابات سے قبل امن دشمن سرگرم، سیاسی جماعتوں کے انتخابی دفاتر، امیدوار پر حملے شروع ہوگئے۔
نارتھ ناظم آباد میں این اے 250 اور پی ایس 129 میں پیپلز پارٹی کے انتخابی دفتر پر حملہ کیا گیا، جس میں 4 کارکنان کے زخمی ہونے کا دعویٰ کیا گیا۔
جیالے امیدوار خواجہ سہیل منصور نے الزام لگایا کہ انتخابی دفتر پر ایم کیو ایم پاکستان کے کارندوں نے حملہ کیا، واقعے کا مقدمہ درج کرلیا گیا۔
ضلعی وسطی این اے 248 میں تحریک انصاف کی کارنر میٹنگ پر حملہ کیا گیا، جس میں امیدوار ارسلان خالد سمیت 10 سے زائد کارکنان زخمی ہوگئے۔
واقعے کے خلاف پی ٹی آئی کارکنان نے لیاقت علی خان چوک پر احتجاج بھی کیا۔
تحریک انصاف نے الزام عائد کیا کہ ایم کیو ایم پاکستان کے غنڈا عناصر نے کارنر میٹنگ پر حملہ کیا، نگراں وزیر داخلہ، آئی جی سندھ ملوث عناصر کے خلاف کارروائی کریں۔