لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد جمیل خان نے استعفیٰ دے دیا۔
جسٹس شاہد جمیل خان کی جانب سے استعفیٰ صدر مملکت کو بھجوادیا گیا۔
جسٹس شاہد نے ذاتی وجوہات کی بنا پر استعفیٰ دیا، انہیں 2029ء میں ریٹائر ہونا تھا۔
استعفے کے متن کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے جج کے منصب پر رہنا میرے لیے باعث اعزاز تھا، ذاتی وجوہات کی بنا پر اپنے عہدے سے مستعفی ہو رہا ہوں۔
جسٹس شاہد جمیل خان نے اپنے استعفے میں یہ اشعار بھی لکھے ہیں:
آزاد کا اندیشہ حقیقت سے منور—–محکوم کا اندیشہ گرفتار خرافات
محکوم کو پیروں کی کرامات کا سودا—–ہے بندہ آزاد خود اک زندہ کرامات
اقبال ! یہاں نام نہ لے علم خودی کا—–موزوں نہیں مکتب کیلئے ایسے مقالات