عالمی فوجی عدالت نے روسی عہدیداروں کے وارنٹ جاری کردیئے

دی ہیگ: بین الاقوامی فوجداری عدالت نے یوکرین پر روس کے حملے کے دوران جنگی جرائم کے الزام میں سابق روسی وزیر دفاع سرگئی شوئیگو اور چیف آ ف آرمی اسٹاف جنرل ویلری گیراسیموف کی گرفتاری کے وارنٹ جاری کردیے۔ عالمی فوجداری عدالت نے کہا کہ سابق وزیر دفاع سرگئی شوئیگو اور فوجی جنرل گیراسیموف نے یوکرین میں شہریوں اور ان کی املاک پر بلا جواز میزائل حملے کرکے جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کا ارتکاب کیا۔ آئی سی سی کے ججوں نے کہا کہ اس بات پر یقین کرنے کے لیے معقول شواہد موجود ہیں۔

دونوں عہدے داروں نے روسی فوج کی طرف سے یوکرین کی رہائشی عمارتوں پر میزائل حملوں کی ذمے داری قبول بھی کی تھی۔ ادھر یوکرین نے عالمی فوجداری عدالت کے اس اقدام کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ انصاف کی جانب پہلا قدم ہے تاہم روس نے عالمی عدالت کے اس فیصلے کو مسترد کردیا۔ دوسری جانب روس اور یوکرین کے درمیان 180فوجی قیدیوں کا تبادلہ کیا گیا۔

روسی امور دفاع کے مطابق امارات کی کوششوں سے یوکرین کے ساتھ اسیروں کا تبادلہ ممکن ہوا ہے۔ کیف انتظامیہ کے زیر کنٹرول علاقوں سے 90 روسی فوجیوں کی رہائی ممکن ہوئی جس کے بدلے یوکرین کے بھی 90 فوجیوں کو رہا کرتے ہوئے ماسکو بھیجا گیا ہے۔ادھر امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے روسی وزیر دفاع آندرے بیلوسوف سے ٹیلی فون پر بات چیت کی۔ آسٹن نے جنگ کے دوران رابطوں کوکھلا رکھنے کی اہمیت پر زور دیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں