بھارت میں تین سال کے دوران ایک لاکھ لڑکیاں گم ہوگئیں

بمبئی :بھارت میںتین سال کے دوران ایک لاکھ لڑکیاں گم ہوجانے کاانکشاف ہوا ہے ۔تفصیلات کے مطابق بھارت کی بمبئی ہائیکورٹ نے ایک لاکھ گمشدہ خواتین کی تلاش کیلئے دائر درخواست پر مہاراشٹرا کی ریاستی حکومت سے جواب طلب کرلیا۔گزشتہ روز بمبئی ہائیکورٹ کے دو رکنی بینچ نے درخواست پر سماعت کی۔ ہائیکورٹ میں درخواست سابق بھارتی فوجی جانب سے دائر کی گئی ہے، ان کی جواں سال بیٹی 2021 میں گم ہوگئی تھی جس کے بعد انہیں قانونی مسائل کا سامنا رہا۔

درخواست میں بھارت کی مرکزی حکومت کی جانب سے مارچ 2023 میں لوک سبھا میں جمع کرائے گئے جواب کو بھی بنیاد بنایا گیا ہے جس میں وزارت داخلہ نے کہا تھاکہ 2019 سے 2021 کے دوران مہاراشٹرا سے 18 سال سے زائد عمر کی ایک لاکھ 842 خواتین اور لڑکیاں گم ہوئی ہیں۔ وزارت نے بتایاکہ ان تین سالوں میں مہاراشٹرا سے 12 ہزار 47 بچے بھی گم ہوئے ہیں۔عدالت نے سماعت کے بعد ریاستی حکومت سے جواب طلب کرلیا اور ریمارکس دیے کہ خواتین اور بچوں کی گمشدگی کی کئی وجوہات ہوسکتی ہیں لیکن یہ حکومت کی ذمہ داری ہے وہ سراغ لگائے اورانہیں تحفظ فراہم کرے۔

بمبئی ہائیکورٹ نے اس شک کا بھی اظہار کیا کہ خواتین اور بچوں کے لاپتا ہونے کی وجہ انسانی اسمگلنگ بھی ہوسکتی ہے۔ہائیکورٹ نے ریاستی حکومت کو جواب جمع کرانے کیلئے ایک ماہ کا وقت دیا۔ عدالت نے مہاراشٹرا کمیشن فار وومن اور ریلوے پولیس سے بھی جواب طلب کرلیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں