جج کی عدم تعیناتی۔ قیدی انصاف اور حق ضمانت سے محروم

کہتے ہیں کفر کا نظام چل سکتا ہے، ظلم کا نہیں، پاکستان میں آئے روز مظالم کی نت نئی داستانیں رقم ہورہی ہیں، جس کے باعث انصاف کی عدم فراہمی کا گراف بڑھتا جارہا ہے، جیل کی سلاخوں کے پیچھے کئی ایسے قیدی موجود ہیں، جن کا کیس ہی نہیں چل پارہا، کراچی کی سینٹرل جیل میں قید عبداللہ بھی ان میں سے ایک ہے، عبداللہ 3 سالوں سے قید ہے لیکن اب تک کیس کا فیصلہ نہیں ہوسکا، دوسری جانب CNS کراچی میں 8 ماہ سے جج کی عدم تعیناتی کے باعث اس کا کیس زیر التواء ہے، انہوں نے چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ، وزیراعلیٰ سندھ اور وفاقی محتسب سے درمندانہ اپیل کی کہ CNS میں جج کی تعیناتی یقینی بنائی جائے تاکہ میرے کیس سمیت دیگر زیر التواء کیسز کی سماعت ہوسکے، عبداللہ نے کہا کہ مجھے عدالتوں پر پورا اعتماد ہے، وہ دن دور نہیں، جب ہمیں انصاف ملے گا، قیدی عبداللہ نے کہا کہ قانون کے مطابق اگر 2 سال میں کسی کیس کا فیصلہ نہ ہوتو ملزم کو ضمانت کا حق حاصل ہوتا ہے، میں نے 4 ماہ سے سندھ ہائیکورٹ میں ضمانت کی درخواست دائر کر رکھی ہے تاہم مجھے اب تک ضمانت نہیں دی گئی، گزارش ہےمجھے کم از کم ضمانت پر رہائی دیکر گھر والوں کے ساتھ وقت گزارنے کا موقع دیا جائے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں