غیر قانونی شکار پرسزا،23لاکھ جرمانہ وصول

محمکہ جنگلی حیات سندھ کا تاریخی کارنامہ، عدالت میں غیر قانونی شکاریوں کے خلاف کیس جیت لیا، پہلی بار 23 لاکھ 20 ہزار جرمانہ وصول، تفصیلات کے مطابق محکمہ جنگلی حیات میرپورخاص(ڈویژن) تھر میں رواں برس جولائی میں 7 چنکارا ہرن کے شکار کا کیس جیت گیا، 3 ملزمان سمیت نامزد پانچوں ملزمان سے عدالت کی معرفت 23 لاکھ 20 ہزار روپے جرمانہ وصول کرلیا، محکمہ جنگلی حیات میرپورخاص (ڈویژن) کے ڈپٹی کنزرویٹر میر اعجاز حسین تالپور نے بتایا کہ 5 ملزمان نے جولائی کے آغاز میں گاؤں رنگیلو میں 7 چنکارا ہرنوں کا شکار کیا، مقامی افراد نے 3 شکاریوں کو دھرلیا تھا جبکہ 2 فرار ہوگئے تھے، جس کےبعد سندھ وائلڈ لائف پروٹیکشن پریزرویشن، کنزرویشن اینڈ مینیجمنٹ ایکٹ 2020 کے قانون کے تحت مقدمہ درج کیا گیا، انہوں نے بتایا کہ ملزمان نے عدالت میں اعتراف جرم کیا، جس پر عدالت نے جرمانہ ادا کرنے کا حکم دیا، جس کے بعد جانوروں کے خون بہا کا تعین کیا گیا، میر اعجاز حسین تالپور کے مطابق 7 چنکارا ہرن اور ایک خرگوش کے خون بہا کی قیمت 18 لاکھ 20 روپے رکھی گئی، اس کے علاوہ پانچوں ملزمان پر 1 لاکھ روپے فی کس جرمانہ عائد کیا گیا، اس طرح ملزمان نے 23 لاکھ 20 ہزار روپے ادا کئے، محمکہ جنگلی حیات سندھ کے کنزر ویٹر جاوید مہرنےبتایا کہ سندھ کی تاریخ میں پہلی بار شکار پر ملزمان اتنے عرصے جیل میں رہے، خون بہا اور جرمانے کی صورت میں بھاری معاوضہ ادا کیا گیا، اس میں سندھ وائلڈ لائف پروٹیکشن، پریزرویشن، کنزرویشن اینڈ مینیجمنٹ ایکٹ 2020 مددگار ثابت ہوا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں