تبدیلی کا سفرشروع ہوچکا ہے۔۔عوام نے پہلی تبدیلی جب دیکھی جب ملک کے وزیراعظم نےمحل کے بجائے ایک کوارٹرمیں رہنےکا اعلان کیا۔اعلان اچھا تھا،آوازآئی ،موگیمبو خوش ہوا۔۔
کچھ روزبعد ہی نوجوان چہروں پرمبنی کابینہ سامنے آئی۔۔پنجاب کو سرائیکی وزیراعلی ملا۔کراچی کوقومی دھارے میں بھرپورنمائندگی ملی۔ لوگوں نے سنا کہ موگیمبو پھرخوش ہوا۔۔
گاڑی آگے بڑھی،نئی حکومت نے عالمی مالیاتی اداروں سے قرضے نہ لینے کا اعلان کیا۔ڈیم کیلئے بیرون ملک پاکستانیوں سے مدد کی اپیل کی ۔سعودی عرب سےسرمایہ کاری اورادھار پیٹرول کی درخواست کی۔منی لانڈرنگ کے خلاف سخت اقدامات شروع کئے،بیرون ملک سے لوٹا گیا پیسہ واپس لانےکیلئے عالمی سطح پررابطے کئے،اس وقت بھی لوگوں نے آواز سنی ،موگیمبو خوش ہوا۔۔
اورپھرکہانی میں بالی ووڈ کا ٹوئسٹ آیا۔۔کپتان کی بھارت سے دوستی کی خواہش پربھارت کا مثبت ردعمل آیا۔مودی عمران فون پررابطے کو سب نے سراہا۔نیویارک میں سشما، قریشی ملاقات بھی طے ہوگئی۔۔اورحسب دستورعین موقع پربھارتی فوجی کی ہلاکت ہوگئی۔جوشیلے ڈاک ٹکٹ منظرعام پر آگئے۔۔بھانڈا پھوٹ گیا۔۔بھارت پھربدک گیا۔سشما،قریشی ملاقات عین موقع پرمنسوخ ہوگئی۔۔دونوں ملک دوقدم آگےبڑھ کردس قدم پیچھے چلےگئے۔جنرل اسمبلی میں قریشی کاغیرمعمولی دھواں دھارخطاب ہوگیا۔۔موگیمبوخوش ہوا۔۔
اورپھرایک خاص اجلاس ہوا۔لوگوں کوٹیکس نیٹ میں لانے کے فیصلے کئے گئے۔جن ملازمین کوٹیکس نیٹ سے استثنی حاصل تھا۔ان کو بھی انکم ٹیکس کے دائرے میں لےآیا گیا۔۔بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کردیا گیا۔۔لیکن ایک کام ایسا تھا کہ جو ماضی میں بھی کوئی مائی کا لال نہیں کرسکا تھا۔۔اور وہ کام تھا گیس پر150ارب روپے کی سب سڈی ختم کرنےکا۔یہ کام ایک ہی جھٹکے میں اتاردیا گیا۔لوگوں نے کان لگا کرسنا،لیکن موگیمبوکی اس بار آواز نہ آئی۔۔
گھرکے چولہے کی گیس مہنگی ہوئی،دکان کے تنور کی گیس مہنگی ہوئی۔کارخانوں کی گیس مہنگی ہوئی،پاورپلانٹس کی گیس مہنگی ہوئی۔سی این جی پمپس کی گیس مہنگی ہوئی۔گھرکا گیس بل اب ایک سلیب کراس کرتے ہی بارہ سو سے بارہ ہزار ہونے لگا۔سی این جی بیس روپے سے زائد مہنگی ہوگئی۔۔تندور کی روٹی بھی مہنگی ہوگئی۔کارخانوں کو مہنگی گیس کا بار بھی عوام پر ہی آگیا۔
تبدیلی کا سفر ابھی جاری ہے۔۔
لیکن موگیمبو کی آواز نہیں آرہی۔۔موگیمبو کدھر گیا رے؟