پچھلے دنوں اداکار ساجد حسن کے حوالے سے سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی تکلیف دہ تصویروں اور وڈیو نے مجبور کیا کہ ان سے ملاقات کی جائے۔ ملاقات میں نہ صرف ان کی خیریت دریافت کی جائے بلکہ اس ظالم شخص کا نام بھی پوچھا جائے جو ڈرماٹولوجسٹ بن کر انھیں قدر اذیت میں مبتلا کرگیا ہے۔
یہ سوچ کر شائستہ لودھی اور میںعیادت کیلئے ساجد حسن کے گھر پہنچ گئے. وہاں پہنچ کر ساجد حسن کا حال وہی پایا جو سوشل میڈیا پر دیکھا تھا، تاہم ان کے حوصلے اور عزم اور ظرف کو نئی بلندیوںپر دیکھا.
ملاقات میں ساجد حسن نے بتایا کہ انھیں اس سنگین مسئلے کا شکار ہوئے دو ماہ کا عرصہ ہوچکا ہے۔ساجد حسن اس اذیت کو دو ماہ تک تنہا بھگتے رہے اور زبان پر شکایت کا ایک حرف تک نہیں لائے۔۔لیکن گھر والوں کے اصرار پر آگاہی کی نیت سے انھوں نے اپنی تکلیف کو دنیا کے سامنے عیاں کیا۔
انھوں نے بتایا کہ دوران علاج ڈاکٹر نے سر کے درمیان کسی آلے کی مدد سے ضربیں دینا شروع کیں، تاہم شاید وہ آلہ اسٹرنلائزڈ نہ تھا۔جس کی وجہ سے دوسرے ہی روز ان کی طبیعت بگڑنا شروع ہوئی اور آہستہ آہستہ سر پر کالے چمڑے جیسا نشان بن گیا ۔ اس چمڑے کو جب ہٹایا گیا تو اندر شدید پیپ پڑ چکی تھی۔
ملاقات میں ساجد حسن نے بتایا کہ انھیں شوگر یا کوئی اور بیماری لاحق نہیں ہے۔ لہذا ان خبروں میں کوئی صداقت نہیں کہ زخم نے شوگر وغیرہ کی وجہ سے شدت اختیار کی۔
ساجد حسن پر آنے والی اس ناگہانی آفت سے ان کا پروفیشن بھی بہت متاثر ہوا ہے،اور ان کے کئی کام ادھورے رہ گئے ہیں۔اس پورے معاملے میں ساجد حسن کی اہلیہ ، بیٹا اور بہن بھی شدید پریشانی میں مبتلا ہیں۔
ان مشکل حالات میں بھی ساجد حسن کسی راز پر پردہ ڈالنے کی کوشش کررہے ہیں۔ تو وہ راز ہے ڈاکٹر کا نام ۔۔
بات بات پر اپنی بھیگی آنکھوں کو صاف کرتے ساجد حسن یہی کہتے رہے کہ میں نے اس ڈاکٹر کو معاف کردیا،تو اب اس کے نام میں کیا رکھا ہے۔
دوستو: ساجد حسن واقعی بڑی مشکل میں ہیں، لیکن اس امتحان کی گھڑی میں بھی میں نے ان کے ظرف کو بہت بلند پایا۔دعا ہے کہ اللہ انھیں جلد از جلد اور مکمل صحت عطا فرمائے۔۔آمین
منیزہ فراز