تحریر۔۔ محمد کاشف ۔۔کراچی
کہاجاتا ہے کہ دنیا اب گلوبل ویلج میںتبدیل ہوگئی ہے اور یہ تبدیلی انٹرنیٹ ٹیکنالوجی کی بدولت ہوئی ہے ۔آئی ٹی یا ڈیجیٹلائزیشن موجود دور کی بڑی ضرورت بن گئی ہے ۔آئی ٹی کے علوم پرعبورحاصل کرکے ہی معاشی طور پرمضبوط ترقی یافتہ اقوام کی صف میں شامل ہواجاسکتا ہے ۔اس وقت پاکستان کی معیشت انتہائی مشکل دور سے گزر رہی ہے۔ بڑھتی ہوئی مہنگائی، تجارتی خسارے، اور بے روزگاری جیسے مسائل نہ صرف عوام کے لیے چیلنجز پیدا کر رہے ہیں بلکہ ملکی معاشی استحکام کے لیے بھی سنگین خطرات بن گئے ہیں۔ ان چیلنجز کا مقابلہ کرنے اور معیشت کو مضبوط کرنے کے لیے ڈیجیٹلائزیشن کا فروغ انتہائی ضروری ہوچکا ہے، خصوصاً چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباروں کے لیے ڈیجیٹلائزیشن لازمی امر بن چکا ہے ۔ ڈیجیٹلائزیشن نہ صرف کاروباری عمل کو بہتر اور موثر بناتی ہے بلکہ معاشی ترقی اور عالمی مسابقت میں اضافے کا بھی ذریعہ بنتی ہے۔ آج کے دور میں ڈیجیٹلائزیشن کی ضرورت کو نظر انداز کرنا ممکن نہیں کیونکہ یہ نہ صرف وقت کی اہم ضرورت بن چکی ہے بلکہ ہر کاروبار کے بقا اور کامیابی کے لیے لازمی حیثیت اختیار کر چکی ہے۔ڈیجیٹلائزیشن کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہے کہ یہ کاروباری عمل کو تیز، سادہ، اور کم خرچ بناتا ہے۔ جدید ٹیکنالوجی جیسے ای کامرس، کلاو¿ڈ کمپیوٹنگ، مصنوعی ذہانت (AI)، اور فِن ٹیک (Fintech) کے استعمال سے کاروباری مالکان اپنے کاروباروں کو بہتر طریقے سے منظم کر سکتے ہیں۔ اس سے پروڈکٹ کی تیاری اور سروسز کی فراہمی تیز ہوتی ہے اور ساتھ ہی کاروباری لاگت میں بھی نمایاں کمی آتی ہے۔ ڈیجیٹل سسٹمز کی مدد سے کاروبار کو موثر طریقے سے منظم کرنے کے علاوہ ڈیٹا کے تجزیے کے ذریعے فیصلہ سازی میں بہتری آتی ہے، جس کا نتیجہ زیادہ موثر اور درست اقدامات کی صورت میں نکلتا ہے۔آج کے دور میں ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کا کردار بہت اہم ہے۔ چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار ان پلیٹ فارمز کے ذریعے عالمی منڈیوں تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں۔ پاکستان کے SMEs کو اگر ڈیجیٹلائز کیا جائے تو نہ صرف یہ ملکی معیشت میں اپنا حصہ بڑھا سکتے ہیں بلکہ بیرون ملک برآمدات میں بھی اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔
ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کے ذریعے کاروبار عالمی صارفین تک پہنچ سکتے ہیں، جس سے برآمدات میں اضافہ ہو سکتا ہے اور پاکستان کو زرِ مبادلہ حاصل کرنے کا موقع ملتا ہے، جو ملک کی معاشی ترقی کے لیے ضروری ہے۔کلاوڈ کمپیوٹنگ نے کاروباری دنیا میں ایک انقلاب برپا کیا ہے۔ کلاو¿ڈ ٹیکنالوجی کے ذریعے کاروبار اپنی معلومات اور ڈیٹا کو محفوظ اور بآسانی رسائی کے قابل بنا سکتے ہیں۔ کلاو¿ڈ کمپیوٹنگ کے استعمال سے کاروباری مالکان کو سرورز اور ہارڈویئر کی ضرورت نہیں رہتی اور یہ ٹیکنالوجی کاروباری لاگت میں نمایاں کمی لاتی ہے۔ اس کے علاوہ، کلاو¿ڈ کمپیوٹنگ کاروبار کو اپنے ڈیٹا تک ہر وقت اور ہر جگہ سے رسائی فراہم کرتی ہے، جس سے کاروباری عمل میں لچک اور رفتار پیدا ہوتی ہے۔ کاروبار اپنی معلومات کو بہتر طریقے سے منظم کر سکتے ہیں اور فوری طور پر ان معلومات تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں، جس سے کارکردگی میں بہتری آتی ہے۔مصنوعی ذہانت ڈیجیٹل دنیا میں تیزی سے مقبول ہو رہی ہے اور SMEs کے لیے ایک اہم ہتھیار بن رہی ہے۔ AI کے ذریعے کاروبار اپنے گاہکوں کے رویے اور ترجیحات کا تجزیہ کر سکتے ہیں اور اس کے مطابق اپنی خدمات کو بہتر بنا سکتے ہیں۔ AI پر مبنی سسٹمز جیسے چیٹ بوٹس اور روبوٹک پروسیس آٹومیشن کاروباری عمل کو خودکار بنا رہے ہیں، جس سے انسانی وسائل کی بچت ہوتی ہے اور کارکردگی میں اضافہ ہوتا ہے۔ AI کی مدد سے کاروبار مارکیٹنگ اور سیلز کے عمل کو بہتر بنا سکتے ہیں، جس سے گاہکوں کی ضروریات کو بہتر طور پر پورا کیا جا سکتا ہے۔ AI کے استعمال سے کاروبار میں انسانی غلطیوں کو کم کیا جا سکتا ہے اور پروڈکٹ کی کوالٹی میں بہتری لائی جا سکتی ہے۔فِن ٹیک، یا مالیاتی ٹیکنالوجی، نے مالیاتی شعبے میں انقلابی تبدیلیاں پیدا کی ہیں اور SMEs کے لیے نئی مواقع پیدا کیے ہیں۔ Fintech کے ذریعے کاروبار مالیاتی سروسز کو بہتر طریقے سے منظم کر سکتے ہیں۔ آن لائن بینکنگ، ڈیجیٹل پیمنٹس، کرپٹو کرنسی، اور بلاک چین ٹیکنالوجی جیسے حل کاروباری عمل کو تیز، محفوظ اور شفاف بناتے ہیں۔ اس کے علاوہ، Fintech کاروباری مالکان کو قرضوں اور سرمایہ کاری کے نئے مواقع فراہم کرتی ہے، جس سے مالیاتی چیلنجز کا سامنا کرنا آسان ہو جاتا ہے۔ فِن ٹیک کے ذریعے چھوٹے کاروباروں کو مالیاتی سروسز تک رسائی حاصل ہوتی ہے، جس سے انہیں اپنے مالیاتی مسائل کو حل کرنے میں مدد ملتی ہے۔پاکستان کے پڑوسی ممالک بھارت اور چین نے ڈیجیٹلائزیشن کے ذریعے اپنی معیشتوں کو مضبوط کیا ہے اور عالمی مسابقت میں آگے بڑھنے کے مواقع پیدا کیے ہیں۔ بھارت کی “ڈیجیٹل انڈیا” مہم نے تقریباً 1.3 ارب افراد کو ڈیجیٹل معیشت کا حصہ بنایا ہے، جس سے بھارت کی معیشت میں نمایاں بہتری آئی ہے۔
ورلڈ بینک کے اعداد و شمار کے مطابق، بھارت کی GDP میں 5 فیصد اضافہ ہوا ہے جس کا سبب ڈیجیٹلائزیشن ہے۔ ڈیجیٹل انڈیا نے بھارت کے چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباروں کو عالمی منڈیوں میں پہنچایا اور اس سے نہ صرف برآمدات میں اضافہ ہوا بلکہ بھارت کی عالمی معیشت میں مقام بھی مستحکم ہوا۔چین نے مصنوعی ذہانت، روبوٹکس، ای کامرس اور Fintech میں بڑی سرمایہ کاری کی ہے۔ چین کی GDP میں 10 فیصد کا اضافہ ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے استعمال کی وجہ سے ہوا ہے۔ چین کی کامیاب حکمت عملی میں حکومت کی مسلسل حمایت اور سرمایہ کاری شامل ہے جس نے چین کی معیشت کو دنیا کی سب سے بڑی معیشتوں میں شامل کیا ہے۔ چین کی کامیابی کی وجہ یہ ہے کہ حکومت نے ڈیجیٹلائزیشن کو قومی پالیسی کا حصہ بنایا اور چھوٹے کاروباروں کو ڈیجیٹل پلیٹ فارمز تک رسائی دی، جس سے وہ عالمی مارکیٹ میں اپنی مصنوعات کو فروغ دے سکے۔پاکستانی حکومت کو SMEs کے لیے ڈیجیٹلائزیشن کے فروغ کے لیے ٹھوس اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ پہلا قدم ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کو بہتر بنانا ہے، جیسے کہ تیز رفتار انٹرنیٹ کی فراہمی اور سستی ٹیکنالوجی تک رسائی فراہم کرنا۔ دوسرا قدم، ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے استعمال کے لیے چھوٹے کاروباروں کو تربیت دینا ہے تاکہ وہ جدید طریقوں سے اپنے کاروبار کو منظم کر سکیں۔ تربیت کا مقصد یہ ہونا چاہیے کہ کاروباری مالکان اور ملازمین کو ڈیجیٹل پلیٹ فارمز، AI، اور کلاو¿ڈ ٹیکنالوجی کے استعمال کی تربیت دی جائے تاکہ وہ بہتر طریقے سے اپنے کاروبار کو ڈیجیٹلائز کر سکیں۔ تربیت کے پروگرامز نہ صرف ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے استعمال کو فروغ دیں گے بلکہ ملازمت کے نئے مواقع بھی پیدا کریں گے۔ڈیجیٹلائزیشن کے فوائد میں ایک بڑا فائدہ ملازمتوں کے مواقع پیدا کرنا بھی ہے۔ جیسے جیسے SMEs ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کا استعمال کریں گے، ٹیکنالوجی کے مختلف شعبوں میں نئی ملازمتیں پیدا ہوں گی۔ آئی ٹی، کلاوڈ کمپیوٹنگ، AI، اور Fintech کے ماہرین کی طلب میں اضافہ ہو گا اور نوجوانوں کو روزگار کے بہترین مواقع فراہم ہوں گے۔
اس اقدام سے نہ صرف بے روزگاری میں کمی ہو گی بلکہ ملک میں ہنرمند افراد کی تعداد میں بھی اضافہ ہو گا۔پاکستانی کاروباروں کو ڈیجیٹلائزیشن کے ذریعے اپنے کاروبار کو بہتر کرنے کے مواقع ملتے ہیں۔ کاروباری عمل کی اصلاح اور بہترین حکمت عملی کے ذریعے کاروباروں کو بڑھنے کا موقع ملتا ہے۔ ڈیجیٹل ٹیکنالوجیز کی مدد سے کاروباری عمل میں جدید تکنیکوں کا استعمال کیا جا سکتا ہے جس سے کارکردگی بہتر ہوتی ہے اور کاروباری عمل تیز ہو جاتا ہے۔ ڈیجیٹل سسٹمز کے ذریعے کاروبار کے ہر شعبے کو بہتر طریقے سے منظم کیا جا سکتا ہے اور ان سسٹمز کے ذریعے پیداوار میں اضافہ اور لاگت میں کمی کی جا سکتی ہے۔ڈیجیٹلائزیشن کے ذریعے SMEs عالمی مسابقت میں شامل ہو سکتے ہیں۔ پاکستانی مصنوعات کی مانگ عالمی سطح پر بڑھائی جا سکتی ہے اگر انہیں جدید ٹیکنالوجی اور ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کے ذریعے فروغ دیا جائے۔ ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کے ذریعے چھوٹے کاروبار آسانی سے عالمی گاہکوں تک پہنچ سکتے ہیں، جس سے برآمدات میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ اس کے علاوہ، ڈیجیٹل سسٹمز کے استعمال سے کاروبار کو بہتر بنانے کے عمل کو تیز کیا جا سکتا ہے اور عالمی منڈیوں میں پاکستان کی مصنوعات کو مقام دیا جا سکتا ہے۔ڈیجیٹلائزیشن پاکستان کے چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباروں کے لیے ضروری ہے تاکہ وہ عالمی مسابقت میں شامل ہو سکیں اور ملکی معیشت کو مضبوط بنانے میں اپنا کردار ادا کر سکیں۔ ڈیجیٹل ٹیکنالوجیز جیسے کلاوڈ کمپیوٹنگ، AI، اور Fintech کا استعمال کاروباری عمل کو بہتر، موثر، اور کم خرچ بناتا ہے۔ حکومت کو اس سلسلے میں فوری اقدامات کرنے کی ضرورت ہے تاکہ SMEs ڈیجیٹلائز ہو سکیں اور ملک کی معیشت بہتر ہو۔ بھارت اور چین کی کامیاب مثالیں ہمارے سامنے ہیں، اور ہمیں بھی اسی راہ پر چلنا ہو گا تاکہ پاکستان ایک مضبوط اور خودمختار معیشت بن سکے۔