introduce

پاکستان میں ڈیجیٹل کرنسی متعارف کرانے کیلئے کام کا آغاز

اسلام آباد: حکومت پاکستان نے ملکی معیشت کو بہتر بنانے، کالے دھن کو روکنے، روپے کی قدر کو بہتر بنانے اور مختلف قسم کی ادائیگیوں کے لیے ڈیجیٹل کرنسی متعارف کرانے کا فیصلہ کیا ہے جس کے تحت اسٹیٹ بینک نے ڈیجیٹل کرنسی متعارف کرانے کے لئے کام شروع کردیا ہے اور اس ضمن میں ماہرین کی خدمات بھی حاصل کی جا رہی ہیں۔

ابتدائی طور پراسٹیٹ بینک ڈیجیٹل بینکنگ کے لئے آج ابتدائی طور پر پانچ لائسنس جاری کرے گا ۔ڈیجیٹل کرنسی کی قدر پاکستانی روپے کے برابر ہی ہوگی جیسے چین کی ڈیجیٹل کرنسی کا ایک یونٹ چینی یوآن کے برابر ہے اور اس کو اسٹیٹ بینک کی مکمل حمایت حاصل ہوگی۔ یہ پیپر کرنسی کی طرح legal tender یعنی حکومتی ضمانت کی بنیاد پر جاری ہوں گے۔

سینٹرل بینک ڈیجیٹل کرنسی کے نام سے ایک ادارہ کام کررہا ہے جو اس کی لاگت اور دیگر عوامل کا جائزہ لے رہا ہے تاکہ ہر قسم کی باریکی کو مد نظر رکھا جائے اور ڈیجیٹل کرنسی شروع کرنے کے بعد کسی قسم کی کمی یا خرابی نہ رہ جائے۔منصوبے کے مطابق ڈیجیٹل کرنسی کو آہستہ آہستہ جاری کیا جائے گا اور کاغذی نوٹوں کو کم کیا جائے گا، آخر میں 90 فیصد ڈیجیٹل کرنسی کا استعمال ہوگا اور کاغذی نوٹوں کا صرف 10 فیصد تک رہ جائے گا۔

ڈیجیٹل کرنسی شروع کرنے سے کاغذی نوٹ چھاپنے، ان کو مختلف شہروں اور دیہاتوں تک حفاظت سے پہنچانے پر اٹھنے والے اخراجات میں کمی آئے گی اور ساتھ ساتھ پرانے نوٹوں کو تلف کرنے کے عمل پر ا±ٹھنے والے اخراجات میں بھی کم ہونگے۔ دوسری طرف نوٹ چھپ کر تقسیم ہو جاتے ہیں لیکن کہاں اور کس مقصد میں استعمال ہوتے ہیں یہ معلوم نہیں ہو پاتا لیکن ڈیجیٹل کرنسی نظام میں کرنسی سے کی جانے والی ہر transactions کا ریکارڈ ہوگا جس سے کالے دھن کوروکنے میں بھی مدد ملے گی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں