گریپ فروٹ یا چکوترے کے فائدے

گریپ فروٹ grape fruit پھلوں کے اس دل بہار خاندان سے تعلق رکھتا ہے، جس کی فیملی میں کینو ، موسمی ، مالٹے اور لیموں سے شاہکار پھل شامل ہیں۔۔
گریپ فروٹ کو اردو میں چکوترا اور سندھی میں چکون کہتے ہیں۔۔سائز کےلحاظ سے چکوترا اپنے خاندان کا سب سے بڑا پھل ہے۔۔اس کا ذائقہ تلخ اور کھٹا ہوتا ہے۔۔benefits of grape fruit
ایک نارمل۔سائز کا چکوترا اپنے اندر وٹامنز اور معدنیات کی صورت میں طاقت و توانائی کا خزانہ لئے ہوئے ہے۔۔اس میں نشاستے کی مقدار10سے 12 گرام، پروٹین کی مقدار ایک گرام اور فائبر کی مقداردوگرام ہوتی ہے۔

اس میں وٹامن سی64فیصد، وٹامن Aکی مقدار28فیصد، پوٹاشیم5فیصد، تھائی مائن یعنی وٹامن بی ون کی مقدار4فیصد، میگنیشم کی مقدار 3فیصد اور4فیصد فولک ایسڈ بھی شامل ہوتا ہے۔
ایک جاپانی تحقیق کے مطابق چکوترا کے جوس کا استعمال جسم میں فاضل کولیسٹرول بخوبی کم کر سکتا ہے۔۔
گریپ فروٹ غذا ہضم کرنے میں مددگاراور معدے میں تیزابیت پیدا ہونے سے روکتا ہے۔

چکوترا میں شامل وٹامن سی آنتوں کی لچک کو برقرار رکھتا ہے۔چکوترے میں شامل اہم جزوbioflavonoids چھاتی کے کینسر کے خلیوں کو پورے جسم میں پھیلنے سے روکتا ہےاور اس کے خلاف غیر معمولی مدافعت رکھتا ہے۔
چکوترے سے پیدا ہونے والی قوت مدافعت نزلہ زکام سے بچاؤ کا سبب بنتی ہے۔ہہی مدافعت کورونا وائرس سے بھی انسان کی حفاظت کرتی ہے ۔
ماہرین چکوترے میں موجود خاص مرکب کو جگر کے کولیسٹرول کو کم کرنے کیلئےبھی فائدہ مند قرار دیتے ہیں۔
شوگر کے مریض بے دھڑک چکوترا استعمال کر سکتے ہیں، کیوں کہ یہ انسانی جسم میں اس خاص مٹھاس کو کم کرتا ہے، جو شوگر بڑھانے کا باعث بنتی ہے۔۔
چکوتراکا جوس مصفی خون بھی ہے اورجگر میں خون پیداکرنے کی صلاحیت کوبڑھاتا ہے جس سے زیادہ صاف خون پیداہوتا ہے۔۔
چکوترا میں اینٹی آکسائیڈنٹس وافر مقدار میں موجود ہوتے ہیں اور جلد کو بحال کرنے کے ساتھ ساتھ جھریوں کے خلاف مزاحمت کرتے ہیں۔اس میں موجود جزو اسپیرمیڈائن خلیات کے عمر بڑھنے کے عمل کو سست کردیتا ہے۔۔
اس پھل میں الیکٹرولائٹس کا کردار بھی بہت اہم ہے۔جو جسم کی برقی توانائی کو قائم رکھنے کے کام آتے ہیں۔۔اس سے دماغ اور جسم میں بہترین ربط پیدا ہوتا ہے۔۔
چکوترا ایک دوا کی خاصیت والا پھل ہے اس کے استعمال اور مقدار میں حد سے تجاوز نہ کیا جائے۔عموما روزانہ ایک چوتھائی یا آدھا چکوترا کھایا جاسکتا ہے۔۔تاہم مسلسل پندرہ دن کھانے کے بعد ایک دو دن کا وقفہ دینا ضروری ہے۔۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں