پاکستان کی ایک عدالت نے آیان علی کا نام ای سی ایل سے نکال دیا تھا، جس کے بعد وہ دبئی گئیں اورلوٹ کر نہیں آئیں۔
اس دوران ان کے کئی بار وارنٹ جاری ہوئے ، آخری بار ان کا ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کسٹمز عدالت سےجاری ہوا جسے انہوں نے اب وکیل کے زریعے چیلنج کردیا ہے۔
آیان کے مشہور وکیل پیپلزپارٹی کے رہنما لطیف کھوسہ تھے، لیکن اب وہ نامعلوم وجوہات کی بنا پرآیان کی وکیل نہیں رہے۔نئے وکیل سرفراز میتو اور افتخار باجوہ ہوں گے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ آیان علی جب پانچ لاکھ ڈالر کرنسی منی لانڈرنگ کے الزام میں پکڑی گئیں تھیں تو لطیف کھوسہ اچانک ان کے سرپرست بن کر سامنے آئے تھے۔
لیکن سوال یہ ہے کہ لطیف کھوسہ گئے کہاں؟ زرائع کا کہنا ہے کہ دوسال تک آیان کیس کی پیروی کے بعد اب انہوں نے معزرت کرلی ہے، شاید وہ اس کیس میں خود کو ناکامی سے دور رکھنا چاہتے ہیں۔۔
لطیف کھوسہ آصف زرداری کے قریبی ساتھی ہیں۔اور آیان علی کے بارے میں سامنے آیا تھا کہ وہ بھی آصف زرداری سے رابطہ رکھتی ہیں۔
حالیہ جعلی اکاؤنٹس کی تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی کی تحقیقات کے حوالے سے بھی یہ انکشاف سامنے آیا تھا کہ کئی سال قبل بلاول بھٹو اور آیان علی کیلئے ایئر ٹکٹس کی ادائیگی کراچی کے ایک ہی اکاؤنٹ کے زریعے ہوتی رہی ہے۔۔