ایک آس (تابندہ جبیں)

گذرجائیگی زندگی تیرے بغیر
کیا یہ میں گذر جانے دوں

اُمیدیں مدھم ہورہی ہیں
کیا مدھم ہوجانے دوں

سوچ کو میں بدل نہیں سکتی
تم میری آخری اُمید ہو !

تم کیا چاہتے ہو اُمید ٹوٹ جائے
کیا اُمید ٹوٹ جانے دوں

اب تو میرے خیالوں میں بھی گُم ہورہے تم
کیا گُم ہوجانے دوں

اب تو بس ایک آس ہی باقی ہے٫
تم اس آس کو ٹوٹنے نا دینا جاناں

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں