کلبھوشن کی بیوی کی جوتا چھپائی . (عادل ظفر)

سیکڑوں پاکستانیوں کے قتل میں ملوث بھارتی ایجنٹ اور دہشتگرد کو اس کی ماں اور بیوی سے ملوایا گیا۔لیکن اس سے پہلے ان کی جوتاچھپائی اور بندی اتروائی کی رسم کرائی گی ، پاکستانی ماہرین کو جوتےکی کیل تو نہ ملی البتہ ایک مائکرو چپ ضرور مل گئی، بھارتی حکام کا اعتراض ہے کہ بندی اور منگل سوتر اتروا کر انکے مذہبی اور معاشرتی اقدار کو بھرشٹ کر دیا گیا،پاکستانیوں کو بھارتی دیویوں کے ساتھ ایسا سلوک نہیں کرنا چاہیئے تھا۔ بھارتیوں کو جوتا اتروانے سے زیادہ اس بات کا غم ہے کہ انہیں آگرہ کا ناگرہ واپس کیوں نہیں کیا گیا.
پاکستانی خفیہ ایجنسی نےجوتا چھپائی کی رسم پہلی باراداکی ہے،امریکہ کے ہوائی اڈوں پر تو یہ رسم روزانہ ادا کی جاتی ہے ، اچھا چلو جوتا اتروا لیا اور بغیرنیگ لئے رکھ بھی لیا۔۔لیکن منگل سوترتونہ اترواتے۔ کلبوھشن یادیو نےسیکڑوں پاکستانی قتل کروا دئے لیکن کسی پاکستانی خاتون کا منگل سوتر اتارا ؟۔۔۔ بالکل بھی نہیں،دیکھا یہ ہوتی ہے اقدارکی پاسداری۔۔
پاکستانیوں نے ایک اور زیادتی یہ کی کہ خاتونِ ہندی کی بندی بھی اتروا لی ، اب یہ بندی گول تھی یا نوکدار یہ بھی پتہ نہ چل سکا۔ گول بندی سہاگن اور نوکدار بندی ناری لگاتی ہے ، جو اس کے میریٹل اسٹیٹس کا پتہ بھی دیتی ہے ۔ دیوی جی کے کنگن بھی اتروا لئے، اورکپڑے بھی بدلوا ئے گئے .

بھئی ، دیکھیں ہماری ایجنسیاں اقدار کی کتنی پاسدار ہیں،پہلے توایک خطرناک قاتل کو بیوی اور ماں سے ملنے کا موقع دیا۔ پھر ان سے منگل سوتر اتروانے کی مشق کرائی، پھر بندی بھی اتروائی ، جو ودھوائیں خود ہی اتارتی ہیں، اور جب پتی نہ رہے تو پری ورتا ناریاں رنگین کپڑے بھی تیاگ دیتی ہیں، چوڑیاں توڑنے کا رواج بھی بھارتی ناریوں کے لئے نیا نہیں ہے ۔
ارے بھائی ہم نے تو تمام ترمعاشرتی اقدار پرعمل کی ریہرسل کرائی ہے ، آپ خوامخواہ ناراض ہو رہے ہیں ۔۔ اور رہ گیا جوتا تو وہ کون سا سنڈریلا کا جوتا تھا جو رات بارہ بجے کے بعد خاتون کو اسکی اصل حالت پر لے آتا، وہ جیسی آئی تھیں جوتا اتار کر بھی ویسی ہی رہیں۔۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں