کراچی بندرگاہ پرکسٹمز کلیئرنس کاوقت کم کرنے کیلئے اقدامات کیے جائیں،وزیراعظم کی ہدایت

کراچی:وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف نے کہا ہے کہ وسط ایشیائی ریاستوں نے پاکستانی بندرگاہوں کے استعمال میں دلچسپی کا اظہارکیا ہے۔وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے کراچی پورٹ ٹرسٹ کا دورہ کیا جہاں انہیں بندرگاہوں اورپاکستان نیشنل شپنگ کارپوریشن پربریفنگ دی گئی۔اس موقع پر وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان جغرافیائی اعتبار سے خطے میں کلیدی اہمیت رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دورہ قازقستان میں روسی صدر اور وسط ایشیائی ممالک کے رہنماو¿ں سے ملاقات ہوئی، پاکستان وسط ایشیائی ریاستوں کے لیے سمندری تجارت کا سب سے موزوں راستہ فراہم کرتا ہے۔

وزیر اعظم نے ہدایت کی بندرگاہوں پر اسکیننگ کی جدید مشینری کی جلد تنصیب یقینی بنائی جائے، بندرگاہوں کی صلاحیت سے مکمل فائدہ اٹھانے کے لیے ترجیحی اقدامات کیے جائیں اور جدید آلات و مشینری کی تنصیب سے کسٹمز کلیئرنس کاوقت کم کرنے کے لیے اقدامات کیے جائیں۔وزیر اعظم نے کہا کہ کراچی پورٹ ٹرسٹ سے سامان کی بلا تعطل ترسیل کے لیے لیاری ایکپریس وے کو 24 گھنٹے کھلا رکھا جائے اورسامان کی ترسیل کو مزید بہتر بنانے کے لیے ملیر ایکسپریس وے کو بندرگاہ سے جوڑا جائے۔

وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ کراچی پورٹ تک ریل کے ذریعے سامان کی ترسیل کی صلاحیت بڑھائی جائے، پورٹ قاسم پر ایل این جی جہازوں کی فیس کم کرکے عالمی سطح پر رائج ریٹس کے مطابق کیا جائے اور شپنگ لائنز کی ریگولیشن کے لیے جامع لائحہ عمل جلد پیش کیا جائے۔وزیر اعظم نے یہ بھی کہا کہ پاکستان نیشنل شپنگ کارپوریشن اپنی لاگت کم کرے۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ نجی شعبے کی ترقی، کاروبار میں آسانی اور سرمایہ کاروں کو سہولت فراہم کرنا اولین ترجیح ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی معیشت مستحکم اور ترقی کی جانب گامزن ہے، برآمدی صنعت کی ترقی کے لیے برآمدکنندگان کو ہر قسم کی سہولیات فراہم کر رہے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں