نگلیریا کا خطرہ، شہریوں کیلئے ایڈوائزی جاری

کے ایم سی شعبہ صحت نے شہریوں کو آگاہ کیا ہےکہ وہ احتیاطی تدابیر پر عملدرآمد کرکے خود کو اور اہلخانہ کو نگلیریا سے بچاسکتے ہیں۔

شہری بخار، سر درد، گردن میں درد، متلی، دھندلا پن، بے خوابی اور نیند کی کمی کی علامات پر فوری ڈاکٹر سے رجوع کریں اور ڈاکٹر کی ہدایات پر عمل کریں۔

شہریوں سے کہا گیا ہے کہ وہ اس پانی میں نہانے سے گریز کریں جو یا تو مون سون کے دوران بارش کی وجہ سے یا پانی کی سپلائی کی خستہ حال پائپ لائنوں سے لیک ہونے کے نتیجے میں جمع ہوا ہو۔

ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ تالاب، جھیل اور سوئمنگ پول میں نہانا ہوتو سر اونچا رکھیں، ورنہ نگلیریا کے جراثیم ناک کے ذریعے جسم میں داخل ہوکر دماغی خلیات کو تباہ کر سکتے ہیں۔

ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ مون سون کے موسم میں نگلیریا کے پھیلنے کا خدشہ ہے، شہری ہر ممکن احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔

مزید کہا گیا کہ نگلیریا کے انفیکشن کا بڑا ذریعہ گرم، تازہ پانی اور غیر کلورین شدہ پانی کی فراہمی ہے،یہ بیماری بیکٹیریا کے جسم میں داخل ہونے کے بعد 2 سے 15 روز کے اندر شدید نوعیت اختیار کرلیتی ہے۔

شہری وضو اور غسل کیلئے ابلا ہوا پانی استعمال کریں اور عام نزلہ زکام کی صورت میں ناک کو غیر کلورین والے یا ابلے ہوئے پانی سے دھونے سے گریز کریں۔

انفیکشن سے بچنے کیلئے 1 ہزار لیٹر پانی میں ایک کھانے کا چمچ بلیچ شامل کر کے استعمال کریں جبکہ سال میں دو مرتبہ گھر میں اوپر اور زیر زمین پانی کے ٹینکوں کو صاف کریں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں